محمد عباس آسٹریلیا کیخلاف اپنی کارکردگی سے سخت ناخوش

  محمد عباس آسٹریلیا کیخلاف اپنی کارکردگی سے سخت ناخوش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
ایڈیلیڈ(یواین پی)قومی پیسر محمد عباس آسٹریلیا کیخلاف اپنی کارکردگی سے ناخوش ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ ٹیم کے اہم بالر کی حیثیت سے یہ پرفارمنس قابل قبول نہیں ہے۔گزشتہ پانچ ٹیسٹ میچوں میں سات وکٹیں لینے والے محمد عباس کا کہنا تھا کہ کندھے کی انجری کا ان کی کارکردگی سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ کیریئر میں اونچ نیچ چلتی رہتی ہے البتہ دس ماہ تک کھیل کی دوری ان کی بالنگ پر اثر انداز ہوئی اور یقین ہے کہ جلد ہی ان کا ردھم بحال ہو جائے گا کیونکہ وہ بالنگ کے دوران کافی سخت محنت کر رہے ہیں۔محمد عباس کے مطابق ان کیلئے ایڈیلیڈ ٹیسٹ اچھا نہیں رہا کیونکہ کسی بھی ساتھی بالر سے ان کی منصوبہ بندی کے مطابق شراکت نہیں بن سکی کیونکہ یو اے ای میں کھیلتے ہوئے اگر بال سوئنگ نہ ہو تو ریورس سوئنگ کا حربہ کامیاب رہتا ہے مگر ایڈیلیڈ کی سیدھی وکٹ پر پنک بال سے سوئنگ کا عنصر سامنے نہیں آیا جس پر انہیں مایوسی ہوئی۔

۔ان کا کہنا تھا کہ دس ماہ کے بعد کھیل میں واپسی پر ردھم بحال ہونے میں کچھ وقت لگتا ہے جبکہ وکٹ کیپر محمد رضوان کے اسٹمپس کے قریب کھڑے ہونے کو منفی رنگ نہ دیا جائے کیونکہ یہ پلاننگ کا حصہ تھا اور ان کی بالنگ پر مشکلات محسوس کرنے والا بیٹسمین کریز سے باہر کھڑے ہونے کی وجہ سے اسٹمپڈ بھی ہو سکتا تھا اور یہ حکمت عملی پہلے دبئی میں بھی اپنائی جا چکی ہے۔محمد عباس کا کہنا تھا کہ تمام تر محنت کے باوجود انہیں وکٹ سے کوئی مدد نہیں مل سکی اور پلان کی تبدیلی سے بھی کوئی فرق نہیں پڑا لیکن امید ہے کہ ردھم کی بحالی کے بعد سب کچھ تبدیل ہو جائے گا۔