جے یو آئی (ف) کا 8 دسمبر کو پشاور میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے کا اعلان

جے یو آئی (ف) کا 8 دسمبر کو پشاور میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے کا اعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(این این آئی)جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کی مجلس عاملہ آور وسطیٰ اضلاع نوشہرہ صوابی مردان پشاور چارسدہ مہمند خیبر باجوڑ ایف آر پشاور اور کوہاٹ کے امراء و نظماء کا اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مولانا عطاء الحق درویش۔ سید ھدایت اللہ شاہ مفتی فضل غفور مولانا امان اللہ حقانی۔ آصف اقبال داؤزی۔ شاہ حسین الائی۔قاری گل عظیم حاجی دانشمند مولانا عزیز احمد آحمد علی درویش اور وسطیٰ اضلاع کے امراء و نظماء نے شرکتِ کی صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان کے مطابق اجلاس میں اضلاع میں جاری آذادی مارچ کی تحریک اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور و خوض کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ 8دسمبر کو پشاور میں آزادی مارچ کے پلان سی کے تحت بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کا فیصلہ کیا گیا قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرینگے 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرہ کے کے لیے انتظامی مالیاتی اور میڈیا کمیٹیاں قائم کردی گئیں مظاہرے کی سیکورٹی صوبائی سالار کی سربراہی میں وسطی اضلاع کے رضاکار وں کو سونپ دی گئی اجلاس سے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عطاء الحق درویش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے آج پوری قوم اضطراب آور بے چینی کا شکار ہے جمعیت علمائے اسلام کی قیادت نے 22 کروڑ عوام کی قیادت اور رہنمائی کا حق ادا کرتے ہوئے ملک کی تاریخ کا منتظم ترین مارچ کرکے حکومت کی چولیں ہلا کر رکھ دی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر جس تحریک کا آغاز کیا تھا اس کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور حکومت کے خاتمے تک تحریک جاری رہیگی انہوں ناروے میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعے پر حکومت کی سردمہری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک اس حوالے سے اپنا اسلامی فریضہ ادا کرتے ہوئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں۔ اجلاس میں کمر توڑ مہنگائی آئے روز اشیائے ضرورت کے نرخوں میں اضافے اور وزراء کے بے تکے بیانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ وزراء عوام کا مذاق اْڑانے کی بجائے اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہو جائیں۔
جے یو آئی اعلان

مزید :

صفحہ آخر -