ہمارے معاشرے میں گواہی دینے جاتا ہی کون ہے؟، میں توخودبھی کسی کیس میں گواہ نہ بنوں،جسٹس قاضی امین،سزائے موت کے ملزم کی اپیل خارج

ہمارے معاشرے میں گواہی دینے جاتا ہی کون ہے؟، میں توخودبھی کسی کیس میں گواہ نہ ...
ہمارے معاشرے میں گواہی دینے جاتا ہی کون ہے؟، میں توخودبھی کسی کیس میں گواہ نہ بنوں،جسٹس قاضی امین،سزائے موت کے ملزم کی اپیل خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے 3 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم شعبان کی سزائے موت کیخلاف اپیل خارج کردی اورشریک ملزم قیصر کی سزائے موت کم عمری کے باعث عمر قید میں تبدیل کردی ۔جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ملزمان کے اپنے گواہوں کے بیانات بھی ان کے خلاف جاتے ہیں ،ہمارے معاشرے میں گواہی دینے جاتا ہی کون ہے؟، میں توخودبھی کسی کیس میں گواہ نہ بنوں۔
نجی ٹی وی سمانیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں مریدکے بچی قتل کیس کے ملزمان کی سزائے موت کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی،جسٹس قاضی امین نے کہاکہ ملزمان کے اپنے گواہوں کے بیانات بھی ان کے خلاف جاتے ہیں ،جس کی بیٹی قتل ہوئی وہ کیوں کسی پر جھوٹا الزام لگائے گا،ملزمان کو چھوڑنے کیلئے شکوک وشبہات تلاش نہیں کرسکتے ،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں گواہی دینے جاتا ہی کون ہے؟،میں توخودبھی کسی کیس میں گواہ نہ بنوں،جسٹس قاضی امین نے کہاکہ سنگین جرم کرنے والوں کو تکنیکی وجوہات پر نہیں چھوڑسکتا، کیا ہمارے معاشرے میں بچوں کیساتھ ایسے جرائم نہیں ہوتے ؟۔
عدالت نے ملزم شعبان کی اپیل خارج کردی اورسزائے موت کافیصلہ برقرار رکھا،عدالت نے شریک ملزم قیصر کی سزائے موت کم عمری کے باعث عمر قید میں تبدیل کردی،ملزمان نے ساڑھے 3 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیاتھا۔