یوٹیلیٹی سٹورز پر غیر معیاری اشیاء کی فروخت پر پی اے سی کا اظہار برہمی، سٹورز بند کرنے کی تجویز 

یوٹیلیٹی سٹورز پر غیر معیاری اشیاء کی فروخت پر پی اے سی کا اظہار برہمی، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ملتان (نیٹ نیوز)پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر غیر معیاری اشیا کی فروخت پر برہمی کا (بقیہ نمبر60صفحہ7پر)
اظہار کرتے ہوئے وزرات صنعت و پیداوار کو معاملے پر ایکشن لینے کی ہدایت کر دی جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو دیئے گئے فنڈ میں بے ضابطگیوں کی خبروں کانوٹس لیتے ہوئے معاملے پربریفنگ طلب کرلی،ارکان کمیٹی یوٹیلیٹی اسٹورز پر غیرمعیاری اشیا کی فروخت کے خلاف پھٹ پڑے، خواجہ آصف نے بیوروکریسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کی تجویز پیش کردی،خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری کرنے کے لئے تیار نہیں ہینہ اس کوبند کرنے کے لئے تیار ہے کیونکہ یہاں پر جو ڈکیت بیٹھے ہوئے ہیں وہ بہت طاقتور ہیں،74 سالوں میں بیوروکریسی نے بیڑہ غرق کیا ہے،ہم سے نیب نے بیرونی دوروں کا بھی حساب لیا ہے، ان کو تاحیات امیونٹی ہے،پچھلے ستر سال میں مرکزی مجرم ملک کے مسائل کا بیوروکریسی ہے۔بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا جس میں وزارت صنعت و پیداوار کے سال 2019-20 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو زمین،مشینری کی خریداری اور ملازمین کی بھرتیوں کے معاملے میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے فرنیچر پاکستان لمیٹڈ کو 459 ملین کا نقصان ہونے کے معاملے پر بریفنگ دی،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فرنیچر کمپنی میں نقصان ہی نقصان ہے اب پتہ نہیں کمپنی ہے یا نہیں،وزارت صنعت و پیداوار حکام نے کمیٹی کو بتایا وہ ضم کر دی ہے وہ بند ہی ہے، ایف آئی اے حکام نے معاملے پر کمیٹی کو بتایا کہ ایف آئی آر ہو گئی ہے،ایک ہفتے میں ملزمان کو گرفتار کر لیں گے، کمیٹی نے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو غبن کی وجہ سے یوٹیلیٹی اسٹورز کو 4 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کے معاملیپر بریفنگ دیتے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ 10 ملین ریکوری کر لی گئی ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں کرائی گئی۔ اجلاس میں چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے ریمارکس دیئے کہ کہا کہ 1200 ارب کا کورونا فنڈ تھاجو میڈیا پر ہائی لائٹ ہوا کہ اس کا کچھ استعمال ٹھیک نہیں ہوا، ہم نے یہاں متعلقہ لوگوں کو بلایا،انہوں نے ہمیں بتایاکہ 50 ارب کے قریب یوٹیلیٹی اسٹورز کو دیئے ہیں، ابھی چل رہا ہے کہ ریلیز صرف دس ارب کئے ہیں، سیکرٹری فنانس کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا، 40 ارب کی بے ضابطگیوں میں یوٹیلیٹی اسٹورز والوں کا نام بھی آتا ہے،رانا تنویر حسین نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کمرشکل ایکٹویٹی کے لئے ہے یا پبلک سروس کے لئے؟اس کو پبلک سروس کے لئے ہونا چاہیئے۔ ارکان کمیٹی یوٹیلیٹی اسٹورز پر غیر معیاری اشیا کی فروخت کے خلاف پھٹ پڑے،چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ ہمیں تو رپورٹ دی گئی ہے کہ غیر معیاری چیزیں ہٹا دی گئیں ہیں، شاہدہ اختر نے کہا کہ غیر معیاری چیزیں اسی طرح چل رہی ہیں،غیر معیاری گھی اسی طرح دوبارہ چل رہا ہے، رانا تنویر حسین نے کہا کہ بلیک لسٹد ملوں سے آٹا خریدا جارہا ہے،خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، نہ اس کوبند کرنے کے لئے تیار ہے کیونکہ یہاں پرجو ڈکیت بیٹھے ہوئے ہیں وہ بہت طاقتور ہیں،وہاں بے ایمانی ہورہی ہے اورعوام کا پیسہ کھایا جارہا ہے، پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر نے جواب دینا ہے۔
پی اے سی