نہال ہاشمی نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بڑا مطالبہ کردیا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں جو اختیارات وزیر اعلی سندھ کے پاس ہیں شہری علاقوں میں ایسے ہی اختیارات بلدیاتی مئیرز کے پاس بھی ہونے چاہئیں۔
پارٹی کے دیگر رہنماﺅں کے ساتھ مسلم لیگ ہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ آئین کے تحت بلدیاتی اداروں کی ترقی اور انہیں مستحکم بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے ، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت سے اپنے سرکاری ہسپتال چل نہیں رہے، اب وہ بلدیاتی اداروں کے ہسپتالوں اور سکولوں کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کررہی ہے ، پیپلز پارٹی کو پتہ ہے کہ کراچی کی عوام اسے ووٹ نہیں دیں گے، اس لئے اس نے اپنے کارکن اور جیالے کو ایدمنسٹریٹرکراچی مونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) بنا دیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست عوام کی ماں ہوتی ہے لیکن بیروزگاری اور غربت کی وجہ سے لوگ خودکشیاں کررہے ہیں ،کراچی میں ایک بے روزگار نوجوان کی خودکشی پر ایف آئی آر سندھ حکومت کے خلاف درج ہونی چاہیے ۔نہال ہاشمی نے کہا کہ حکومت سندھ نے اب تک بلدیاتی اداروں یا مئیر کو کیا دیا ہے ؟ اگر وزیراعلی سندھ کو مئیر کے اختیارات اتنے ہی عزیز ہیں تو وہ خود مئیر کیوں نہیں بن جاتے؟ یہ حکومت روز ایک نیا بل اور نیا آرڈیننس لاتی ہے ،آج بھی غیر قانونی ناجائز تعمیرات کیلئے بل لارہے ہیں تاکہ بلڈرز کو نوازا جائے ۔
نہال ہاشمی نے سوال کیا کہ کیا سندھ حکومت آج تک عام آدمی کی بہتری کے لئے کوئی بل لائی؟ آپ سے اچھے تو فلاحی ادارے ہیں جو فہیم مغل کے گھر راشن اور پیسے دیکر چلے گئے۔انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم )پاکستان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے پاس برسہا برس بلدیات رہیں ،انہوں نے بھی اس شہر کے لئے کچھ نہیں کیا ،آج بھی وہ عمران خان کے ساتھ بیٹھے ہیں ، جہاںہم وزیراعلیٰ سے سوال کرتے ہیں وہیں آپ سے بھی کرتے ہیں کہ 30 سال اس شہر پر حکومت کی لوگوں کو کیا دیا؟ ۔انہوں نےسابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ شخص کسی طورصادق امین نہیں ہے۔