وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنا اتنا آسان ہو گیا کہ یقین کرنا مشکل ہو جائے 

 وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنا اتنا آسان ہو گیا کہ یقین کرنا مشکل ہو جائے 
 وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنا اتنا آسان ہو گیا کہ یقین کرنا مشکل ہو جائے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وراثتی سرٹیفکیٹ اب صرف چند دنوں میں حاصل کیا جا سکتا ہے،پہلے اس کے حصول میں کئی کئی سال لگ جاتے تھے،کسی کو خواتین کا حق مارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
 ان خیالات کا اظہار انہوں نے کریمنل لاء اور سول لاء کو نافذ کرنے کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،اس حوالے سے اجلاس مسلسل تیسرے ہفتے منعقد ہوا۔اجلاس میں تمام صوبوں میں قانون سازی اور اس کے نفاذ کے حوالے سے جائزہ لیا گیا،اجلاس میں پنجاب کے وزیر قانون، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے لاء ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران ، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملیکہ علی بخاری اور وزارت قانون کے دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔

وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے صوبوں میں سول پروسیجر کورٹ کو نافذ کرنے کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کے حوالے سے دریافت کیا اور  کہا کہ یہی وہ نیا پاکستان ہے جہاں وراثتی سرٹیفکیٹ کو حاصل کرنا آسان اور تیز ترین بنا دیا گیا ہے، وکلا نے اس قانون کی مخالفت کی لیکن ہم نے اس قانون سازی پر کام جاری رکھا۔ وفاقی وزیر نے اگلے اجلاس میں وراثتی سرٹیفکیٹ کےحوالےسےتمام صوبوں کو اعداد و شمار پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ خواتین کے وراثتی حقوق کی قانون سازی کے حوالے سے بلوچستان کے نمائندے سے پیشرفت کے حوالے سے دریافت کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اپنے معاشرے کو مزید بہتری کی طرف لے کر جانا ہے جہاں کوئی کسی کا حق نہ مار سکے، خواتین کو ان کا پورا حق ملنا چاہیے، اس حوالے سے قانون سازی جاری رہے گی،کسی کوخواتین کاحق مارنےکی اجازت نہیں دی جائےگی،تمام صوبےاس حوالےسےقانون سازی اوراس کےنفاذ کو یقینی بنائیں،ہمارا دین بھی خواتین کو ان کے مکمل حقوق فراہم کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔