لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر تعلیم نے طلباء کو تھیلیسیمیا مریضوں کیلیے 1 لاکھ بلڈ ڈونیشن بیگز کا ہدف دے دیا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر ایم اے او کالج میں تھیلیسیمیا کا شکار بچوں کیلئے بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ وزیر تعلیم نے خون عطیہ کرنے والے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کیلئے کیمپ کا دورہ کیا اور نوجوانوں کے جذبے کو سراہا۔ رانا سکندر حیات نے خود بھی سندس فاؤنڈیشن کے بچوں کیلئے خون کا عطیہ دیا۔
اس موقع پر نوجوانوں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کی زندگی کا سفر جاری رکھنے کیلئے سب کو خون عطیہ کرنا چاہیے۔ ایسے لوگوں کیلئے خون کے عطیہ سے بہتر کوئی تحفہ نہیں۔ خون کی ہر بوند سے کسی ضرورت مند کی امید وابستہ ہے۔ ایسے افراد کو خون دینا زندگی نہیں سانس دینے کی مانند ہے۔تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ کم از کم 5 سے 7 ہزار کا اضافہ ہو رہا ہے۔ اس تناظر میں زندگی بچانے کیلئے خون عطیہ کرنا معاشرے کی ذمہ داری ہے۔ تھیلیسیمیاکے شکار ہزاروں افراد اس معاشرتی ذمہ داری کے منتظر ہیں۔
وزیر تعلیم نے تھیلیسیمیا مریضوں کیلئے 1 لاکھ بلڈ ڈونیشن بیگز کا ہدف مقرر کرتے ہوئے مزید کہا کہ تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں بلڈ ڈونیشن کیمپ لگائے جائیں گے۔ نوجوانوں میں خون عطیہ کرنے کا جذبہ قابل قدر ہے۔ تھیلیسیمیا کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر تمام نوجوانوں کو خود کو ریگولر بلڈ ڈونیشن کا عادی بنانا ہوگا۔ انہوں نے ایم ایس ایف کے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں بلڈ ڈونیشن کرنے کی ہدایت بھی کی۔