اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں گورنر راج لگا تو میں ان سے نمٹ لوں گا، احتجاج میں وزیراعلیٰ کے ساتھ سادہ لباس میں پولیس کے اہلکار موجود تھے۔ ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر راج سے متعلق کسی بات کا علم نہیں، ٹی وی سے پتا چلا کہ کابینہ اجلاس میں گورنر راج کی بات ہوئی، پیپلزپارٹی کو بھی گورنر راج کے بارے میں علم نہیں ہے، میں نے گورنر راج کی دھمکی نہیں دی بلکہ صرف کہا آپشن موجود ہے تاہم گورنر راج کی آئین میں گنجائش موجود ہے۔
گورنر خیبرپختونخواکا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ وفاق پر حملہ آور ہونے کی بات کرتا ہے، احتجاج میں مظاہرین کے پاس جو اسلحہ تھا وہ عام بازار سے نہیں خریدا جاسکتا، صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر لوگ جنازے اٹھا رہے ہیں، گزشتہ روز کوہاٹ میں کرم کی صورتحال پر جرگے کے لئے گیا، کوشش ہے کہ صوبے میں امن وامان قائم ہو، ابھی گورنر راج تو نہیں لگ رہا لیکن اگر لگا تو میں ان کے ساتھ نمٹ لوں گا۔
عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی دھرنوں سے نہیں عدالتوں کے ذریعے ہی باہر آسکتے ہیں، علی امین گنڈا پور وکٹ کی دونوں طرف کھیلتے ہیں، وہ دھرنے کی بات کرتے ہیں اور پھر دامن کوہ کے راستے فرار ہوجاتے ہیں، سہولتکاروں کے ساتھ میچ سنگجانی تک فکس تھا مگر ڈی چوک پہنچ گیا۔ فیصل کریم کنڈی نے مشورہ دیا کہ حکومتی وزراءکو غیرذمہ دارانہ بیانات نہیں دینے چاہئییں، وفاق کو ملک بند نہیں کرنا چاہئے بلکہ بات کرنی چاہئے، حکومت انٹرنیٹ، موبائل فون سروس اور راستے بند کرکے مشکلات پیدا کرتی ہے، پی ٹی آئی والوں کو آنے دیتے اور احتجاج کرنے دیتے۔