یوکرائن میںاپوزیشن کارکن پر تشدد کے الزامات کی تفتیش شروع
کیف(ثناءنیوز)یوکرائن میں حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ایک کارکن پر تشدد کے الزامات سامنے آنے کے بعد پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ سرگرم اپوزیشن کارکن دیمترو بلاٹوف کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ انہیں اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ یوکرائن کے ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں بلاٹوف نے کہا تھا کہ انہیں مارا پیٹا گیا اور ان کا کان کاٹ ڈالا گیا۔ دارالحکومت کییف میں حکومت مخالف مظاہروں میں شریک بلاٹوف 23 جنوری کو لاپتہ ہو گئے تھے۔ وہ جمعرات کے روز اپنے گھر واپس لوٹے۔ اقوام متحدہ نے اس سلسلے میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا دارالحکومت کییف اور یوکرائن کے دیگر علاقوں میں جمعے کے روز بھی حکومت مخالف مظاہرے جاری رہے۔ یوکرائن کی مسلح افواج نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری اور ٹھوس اقدامات کرے تاکہ ملک میں استحکام کو بحال کیا جا سکے۔
