خوشگوار یادوں اور دکھی دل کے ساتھ پاکستان چھوڑ رہا ہوں،واٹمور

خوشگوار یادوں اور دکھی دل کے ساتھ پاکستان چھوڑ رہا ہوں،واٹمور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(آئی اےن پی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ ڈیو واٹمورنے ٹیسٹ میچز میں ناکامی کا ملبہ بلے بازوں پر ڈال دیا۔ کہتے ہیں کہ اوپنرز سمیت بلے بازو¿ں کے نئی گیند برا کھیلنے کی وجہ سے کوئی ٹیسٹ سیریز نہ جیت سکے۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اپنی آخری پریس کانفرنس میں ڈیو واٹمور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دو سال بہت اچھا وقت گذرا اور وہ پاکستان سے خوشگوار یادوں کو بھلا نہ سکیں گیانہیں اپنے قیام کے دوران سیکورٹی کا کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت،پاکستان،سری لنکا اور بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں میں مماثلت پائی جاتی ہے،ملک کیلئے کھیل کر کامیابیاں سمیٹنا چاہتے ہیں اور ہارنے سے شدید دباو¿ کا شکار ہوتے ہیں۔

، ڈیوواٹمور نے کہا کہ وہ پاکستان میں کسی سطح پر کوچنگ کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے،ایک ماہ کی چھٹی کے بعد یکم مارچ سے دوبئی کی اسپورٹس کمپنی میں کام کا آغاز کریں گے۔آئی سی سی پر بگ تھری کے مسلط ہونے کے حوالے سے سوال پر ڈیو واٹمور نے کہا کہ آئی سی سی میں کوئی بھی ڈرافٹ سوچ سمجھ کر پیش کیا جاتا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ بگ تھری پر پاکستان اپنے مفاد میں ہی فیصلہ کرے گا۔ڈیو واٹمور کا کہنا تھا کہ وہ خوشگوار یادوں لیکن دکھی دل کے ساتھ پاکستان چھوڑ رہے ہیں۔ شاہینوں کے ساتھ دو سالہ دور انتہائی چیلنجنگ رہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کرکٹ کے معاملے میں بہت حساس ہیں اور جنون کی حد تک کرکٹ پسند کرتے ہیں۔ واٹمور نے کہا کہ انہیں پاکستان میں قیام کے دوران سیکیورٹی اور زبان کا مسئلہ پیش نہیں آیا۔پاکستان کو مجبوری میں اپنی ہوم سیریز بیرون ممالک کھیلنا پڑیں۔ آئی سی سی کے اجلاس میں پاکستان وہ موقف اپنائے جو اس کے مفاد میں ہے۔ ڈیوواٹمور نے مزید کہا کہ عمر اکمل پاکستان کرکٹ کا اچھا مستقبل ہے، وہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے امیدوار نہیں ہیں۔