کیا آپ کو لفظ "Soviet"کا دلچسپ مطلب معلوم ہے؟
لاہور (نیوز ڈیسک) آج سے چند دہائیاں قبل امریکا دنیا کی واحد سپر پاور نہ تھا بلکہ متحدہ روس اس کے برابر کی سپر پاور تھا۔ روس کے حصے بخرے ہونے سے پہلے اسے یونائیٹڈ سوویت سوشلسٹ ریپبلک (یو ایس ایس آر) کہا جاتا تھا اور اس کے نام کا بنیادی ترین جزو ”سوویت“ اس کے عملی سیاسی نظام کا بھی عکاس تھا اور یہی وجہ ہے کہ روسی جمہوریت کو ”سوویت جمہوریت“ بھی کہا جاتا تھا۔
روس میں سب سے نچلے طبقے کے مزدوروں اور کسانوں وغیرہ کی کونسلوں کو سوویت کہا جاتا تھا (روسی زبان میں ”سوویت“ کا مطلب ”کونسل“ ہے)۔ ان میں عام کارکنوں کے منتخب نمائندے ہوتے تھے اور یہی سوویتیں ملکر روسی نظام حکومت کے دو اہم ترین ادارے یعنی مقننہ اور ایگزیکٹو بناتے تھے جو سارا کارِ سلطنت چلاتے تھے۔ کارکنوں کی سوویتیں بھی کونسلیں گلی محلے سے لے کر کل سلطنت تک کی ذمہ داریاں سرانجام دیتی تھیں اور اس جمہوریت کے بانیان یعنی مارکس اور لنین اسے ”پرولتاری نظام حکومت“ یعنی ہاری اور مزدور طبقے کی جمہوریت قرار دیتے تھے اور یہ مغربی نظام جمہوریت کے خلاف کھرا ہونے والا نمایاں ترین نظام حکومت تھا، مگر بعد کے روس کا نظام اپنی اصل روح سے بہت مختلف ہوگیا اور ”سوویت جمہوریت“ کا تصور کہیں کھوگیا۔