چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پروگرام:ایک انقلابی قدم

چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پروگرام:ایک انقلابی قدم
 چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پروگرام:ایک انقلابی قدم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر صوبے میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کو بہتر بنانے اور دوردراز کے علاقوں کے عوام کو علاج معالجہ کی بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پروگرام کے تحت صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات کئے گئے جس کی بدولت تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں کے علاوہ بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پروگرام کے تحت بنیادی مراکز صحت(BHU) اور دیہی مراکز صحت(RHC) پر ڈاکٹروں کی حاضری یقینی بنانے ، ادویات کی 100فیصد فراہمی اور بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام EPI کی کوریج میں بہتری لانے کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیویشن اسسٹنٹ (MEAs) بھرتی کئے گئے اور انہیں 172موٹرسائیکلیں فراہم کی گئیں تاکہ وہ مذکورہ مراکز صحت کی مانیٹرنگ کرسکیں۔ اس کے ساتھ MEAsکو ٹیبلٹس فراہم کئے گئے اور پی آئی ٹی بی کے ذریعے ان اہلکاروں کو ٹیبلٹس کے استعمال کی تربیت بھی فراہم کی گئی۔یہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلیویشن اسسٹنٹ اپنے حلقے میں واقع بنیادی اور دیہی مراکز صحت کا روزانہ کی بنیاد پر دورہ کرکے ڈاکٹروں کی حاضری اور دیگر امور کے بارے میں تمام معلومات موقع پر ہی ٹیبلٹ پر اپ لوڈ کردیتے ہیں جو پی آئی ٹی بی کے علاوہ چیف منسٹرہیلتھ روڈ میپ کی ٹیم کو فوری طور پر موصول ہوجاتی ہیں۔


وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پی آئی ٹی بی کے تعاون سے سی ایم ہیلتھ روڈ میپ کی ٹیم نے ہیلتھ سنٹرز کے علاوہ تحصیل ہیڈکوارٹرز اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں اور تمام اضلاع کے ای ڈی اوز ہیلتھ کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے اہداف مقرر کرکے ہیٹ میپ کا سسٹم وضع کیا ہے۔بہترین کارکردگی والے ہسپتالوں اور محکمہ صحت کے ضلعی افسران کا ہیٹ میپ سبز ہوتا ہے ، اوسط کارکردگی پر ہلکا سبز اور اسی طرح خراب کارکردگی پرسرخ اور غیرتسلی بخش کارکردگی پر یہ ہیٹ میپ ہلکا سرخ ہوتا ہے جس کی بنیاد پر متعلقہ افسران کی وزیراعلیٰ اور مشیر صحت و سیکرٹری ہیلتھ بازپرس کرتے ہیں یا شاباش دی جاتی ہے۔چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ پر گذشتہ 2سال سے انتہائی تندہی اور محنت کے ساتھ عملدرآمد کیاجا رہا ہے۔ تمام اضلاع کے ای ڈی او ہیلتھ کی ماہانہ کانفرنس میں چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ کی ٹیم جو اعزاز اختر کی سربراہی میں کام کر رہی ہے اپنی جائزہ رپورٹ پیش کرتی ہے اور ہر دو ماہ بعد وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سٹاک ٹیکنگ کرتے ہیں۔ اس پروگرام پر عملدرآمد سے بنیادی مراکز صحت اور تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی 90سے 100فیصد تک ممکن بنا دی گئی ہے۔غیر آباد پڑے بنیادی مراکز صحت پرادویات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے اور 75فیصد سے زائد BHUپر میڈیکل آفیسرز تعینات ہوچکے ہیں۔ ویکسینیٹرز کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے پی آئی ٹی بی کے تعاون سے ای ۔ویکس سسٹم متعارف کرایاگیا اور تمام ویکسینیٹرز کو اینڈرائیڈ فون مہیا کئے گئے ہیں۔ اس سسٹم کے ذریعے ویکسینیٹرز کی کارکردگی پر لاہور میں بیٹھ کربھی بابخوبی نگاہ رکھی جاسکتی ہے۔ چنانچہ روٹین ایمونائزیشن کی کوریج جو پہلے 50فیصد تھی وہ 80پلس ہوچکی ہے اور مزید بہتری آ رہی ہے۔تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بائیومیٹرک سسٹم شروع کیاگیا ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹرز، نرسرز و دیگر سٹاف کی ہسپتالوں میں حاضری میں نمایاں بہتری آئی ہے۔


ایک انتہائی اہم مسئلہ ہسپتالوں میں صفائی کی صورتحال کا درپیش تھا جس پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور تمام ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور متعلقہ ضلع کے ای ڈی او ہیلتھ کو پابند کیاگیا ہے کہ وہ ہسپتالوں میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنائیں۔ دوران زچگی ماں اور بچہ کی شرح اموات کو کنٹرول کرنے اور دیہی خواتین کو روایتی دائیوں کی بجائے تربیت یافتہ برتھ اٹینڈنٹ اور ایل ایچ وی کی زیرنگرانی زچگی کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے 700بنیادی مراکز صحت کو 24/7پروگرام کے تحت ہفتہ کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے لیبر روم کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جس کے باعث سرکاری ہیلتھ سنٹرز پربچوں کی شرح پیدائش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس مقصد کے لئے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور کمیونٹی ورکرز کو دیہی خواتین میں آگاہی اور ترغیب دینے کے لئے خدمات حاصل کی گئی ہیں جس سے دیہی خواتین میں تربیت یافتہ برتھ اٹینڈنٹ کی موجودگی میں ڈلیوری کے رحجان میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے امید کی جاسکتی ہے کہ زچہ بچہ کی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور شرح اموات میں بھی کمی آئے گی۔مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ کی شاندار کامیابی اور نمایاں کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیچنگ ہسپتالوں اور ٹرشری ہیلتھ کیئر کے اداروں میں اصلاحات اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے چیف منسٹر ہیلتھ روڈ میپ کے بنائے گئے سسٹم سے استفادہ کیا جائے گا۔

مزید :

کالم -