147APBF کا غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات پر زور

147APBF کا غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات پر زور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان بزنس فورم نے ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے اقداماے کئے جائیں۔آل پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ مالی سال2007-08سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بتدریج 5.2ارب ڈالرز کی کمی دیکھی جارہی ہے جبکہ دوسری جانب مالی سال2016.17کے دوران حکومت کی جانب سے بیرون ملک تجارتی دفاتر پر اخراجات میں 1.7ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے ۔آل پاکستان بزنس فورم کے صدر ابراہیم قریشی کا کہنا ہے کہ صرف سیاسی استحکام اور راست اقدامات ہی ملکی معاشی صورتحال کو بحالی کی جانب گامزن کرسکتے ہیں،ہمیں اس ضمن میں واضح اور مستقل اقدامات کرکے اپنے اہداف حاصل کرنا ہونگے،ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے بھی اقدامات کرنا ہونگے جو کہ ابھی محض قومی مجموعی آمدن میں 9فیصد کا شیئر رکھتے ہیں،موجودہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 45فیصد شرح سے 460ملین ڈالرز کی کمی پر ریکارڈ کی گئی جو کہ ملکی معیشت کی تشویشناک صورتحال کی عکاسی کرتی ہے ،تاہم اس کے باوجود پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر )کے دوران سرمایہ کاری10فیصد اضافے سے 1ارب ڈالرز کی سطح پر رہی جو کہ نیک شگون ہے ،مجموعی طور پر اس دوران سرمایہ کاری 50فیصد اضافے سے 1.8ارب ڈالرز رہی جس کا بڑا سبب یورو بانڈز کی فروخت سے ہونے والی آمدن ہے ۔اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران ماسوائے چین براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی دیکھی جارہی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستان کے ٹریڈ دفاتر کا بنیادی فریضہ ملک میں سرمایہ کاری کا فروغ ہے جس میں وہ گزشتہ کئی برسوں سے ناکام رہے ہیں،مالی سال 2015-16کے دوران ملکی برآمدات 12فیصد کمی سے 20.8ارب ڈالرز کی سطح پر رہیں جبکہ اس دوران بیرون ملک ٹریڈ مشنز کے اخراجات میں30فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا،انہوں نے وزارت تجارت کی جانب سے پاکستان کو یورپی مارکیٹ میں درپیش مشکلات کے حل کے حوالے سے دلچسپی لینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹریڈ افسران کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے سرمایہ کاری کے مواقعوں کو اجاگر کرنا چاہیئے ۔