رسل بھی ڈوپنگ کے شکنجے میں آگئے، ایک سال کی پابندی

کنگسٹن (ویب ڈیسک)ڈوپنگ کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب ویسٹ انڈین آل رائونڈر آندرے رسل ایک سالہ پابندی کی لپیٹ میں آ گئے اور انہیں آزادانہ اینٹی ڈوپنگ پینل نے 31 جنوری 2017ء سے لے کر 30 جنوری دو ہزار اٹھارہ تک کرکٹ کھیلنے سے روک دیا ہے۔ آندرے رسل کیخلاف ہیو فالکنر،ڈاکٹر مارجوری ویسل اور ڈکسیتھ پالمر پر مشمل تین رکنی ٹربیونل نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آل رائونڈر بارہ ماہ کے عرصے میں لگاتار تین مرتبہ ڈوپ ٹیسٹ کیلئے حاضر نہیں ہوئے اور اس بارے میں علم نہیں ہو سکا کہ وہ کہاں ہیں اور ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے قوانین کے مطابق اگر کوئی کھلاڑی تین مرتبہ ڈوپ ٹیسٹ کیلئے حاضر نہ ہو سکے تو اسے ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی تصور کیاجاتا ہے۔ آندرے رسل کے وکیل پیٹرک فوسٹر نے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے موکل سے تمام آپشنز پر گفت و شنید کی جس میں پابندی کیخلاف اپیل کا حق بھی شامل ہے۔
ٹیم میں کسی اکھاڑ پچھاڑ کی ضرورت نہیں: انضمام الحق
واضح رہے کہ مارچ 2016ء میں جمیکا کے اینٹی ڈوپنگ کمیشن نے آندرے رسل پر غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ متعدد بار ٹیلی فون اور ای میلز پر یاد دہانی کے باوجود دو ہزار پندرہ میں یکم جنوری،یکم جولائی اور پھر پچیس جولائی کو طلب کئے جانے پر حاضر نہیں ہوئے۔ آندرے رسل کا کہنا تھا کہ انہوں نے کسی بھی ہدایت کو نظر انداز نہیں کیا بلکہ وہ دنیا بھر میں کرکٹ کی مصروفیات کے باعث حاضر نہیں ہو سکے۔ واضح رہے کہ اس پابندی کے سبب وہ پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے علاوہ انگلش کاو¿نٹی کرکٹ میں ناٹنگھم شائر کی نمائندگی سے محروم ہو سکتے ہیں۔