قیدیوں کے سرقلم کرنیوالے داعشی قصاب ابو سیاف کو قتل کردیاگیا
بغداد(کے پی آئی)داعش میں یرغمال بنائے گئے مخالفین کے نہایت بے رحمی کے ساتھ سرقلم کرنے میں ملوث قرار دیے جانے والے جنگجو ابو سیاف کو عراق کے شہر نینوی میں قتل کر دیا گیا ہے۔ ابو سیاف کا شمار داعش کے ان سفاک جنگجووں میں ہوتا تھا جو مخالفین کے سرقلم کرنے اور انہیں بے دردی سے قتل کرنے میں ملوث رہے ہیں۔ ابو سیاف کو داعش کا جلاد قرار دیا جاتا ہے۔اطلاعات کے مطابق داعشی جلاد نے ایک سو یرغمالیوں کو مختلف طریقوں سے موت کے گھاٹ اتارا۔ قیدیوں کے قتل کے مناظرکی باقاعدہ ویڈیوز بنائی جاتیں اور انہیں لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرنے کے لیے انٹرنیٹ پر پھیلایا جاتا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق داعشی جنگجوابوسیاف کوعراق کے صوبہ نینوی میں نامعلوم افراد نے گھات لگا کر حملہ کیا اور اسے قتل کردیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ابو سیاف کو نینوی صوبے کے مغربی شہر الدواسہ میں ہلاک کیا گیا۔ وہ عراق میں داعش کا اہم کمانڈر تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ابو سیاف پر فائرنگ کے ساتھ چاقوں سے بھی حملہ کیا گیا۔عراق کے ایک مقامی صحافی محمد الیاور نے عراقی ٹی وی ARA کو بتایا کہ حکام نے داعشی جنگجو اور جلاد ابو سیاف کے قتل کی تصدیق کی ہے۔ الیاور نے بتایا کہ ابو سیاسف داعش کے نینوی صوبے میں سب سے خطرناک جنگجو کے طورپر شہرت حاصل کی تھی اور اسے داعش کی ویڈیوز میں لوگوں کے سر قلم کرتے بھی دیکھا گیا تھا۔داعشی جلاد ابو سیاف کے قتل کے طریقہ کار کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔ابو سیاف کو نامعلوم مسلح افراد نے تین روز قبل گولیاں مار کر ہلاک کیا۔سیکیورٹی فورسز کے مطابق مسلح افراد شہر کی مغربی سمت سے آئے اور انہوں نے ابو سیاف پر چاقو سے متعدد وار کیے جس کے نتیجے میں دسیوں افراد کو موت کی نیند سلانے والا جنگجو خود بھی اپنے انجام کو پہنچ گیا۔
اگر ان مذاکرات کی بنیاد کو تبدیل کیا جاتا ہے تو ہمیں اس پر بھی تشویش لاحق ہوگی،اس ماہ کے لیے سلامتی کونسل کے صدر ملک سویڈن کے سفیر اولف سکوج نے کہا کہ اہم بات اس امر کی تصدیق ہے کہ اقوام متحدہ مذاکرات کے آیندہ دور کی قیادت کرے گی۔گذشتہ ہفتے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روس کی میزبانی میں شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے اور ان میں باغی لیڈروں کو روس کی جانب سے شام کے نئے مجوزہ آئین کا مسودہ حوالے کیا گیا تھا لیکن انھوں نے اس مسودے کو فوری طور پر مسترد کردیا تھا۔روس کے اس یک طرفہ اقدام پر مغربی دارالحکومتوں میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔