سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف درخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظور
لاہور(نامہ نگار خصوصی )ہائیکورٹ نے ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کی سپیشلائزیشن کرنے کے حوالے سے بنائی گئی سنٹرل انڈکشن پالیسی 2017ء کے خلاف دائردرخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظورکر تے ہوئے سیکرٹری صحت،پی ایم ڈی سی،کالج آف فزیشن اینڈ سرجن سمیت دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ،عدالت نے مدعا علیہان کو 7فروری تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔جسٹس جوادحسن نے یہ کارروائی ڈاکٹراویس مصطفی ، ڈاکٹرشاہ بانواور ڈاکٹرعظمی لطیف سمیت دیگرڈاکٹرز کی درخواستوں پرکی ، درخواست گزاروں کی جانب سے صفدرشاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ ایم بی بی ایس کرنے والے تمام ڈاکٹروں پرفزیشن اینڈ سرجن میں سپیشلائزیشن کرنے پرکوئی پابندی نہیں تھی لیکن اب ان کی سیٹیں مختص کرتے ہوئے سپیشلائزیشن کرنے کے لئے سنٹرل انڈکشن پالیسی 2017ء نافذ کردی گئی ہے ۔ درخواست گزاروکیل کاکہناتھا کہ اس پالیسی کے تحت ٹیچنگ ہسپتالوں میں فزیشن اینڈ سرجن کی سیٹیں کم کردی گئی ہیں جس سے ان کے سپیشلائزیشن کرنے کے مواقع محدود جبکہ بے روزگاری میں اضافہ ہوگا ۔ایڈیشنل سیکرٹری صحت ڈاکٹرسلیمان شاہد نے موقف اختیارکیا کہ فریشنز اینڈ سرجن اورمیڈیسن کی ڈگری کے لئے شعبوں میں سفارش پرڈاکٹروں کو داخلے دیئے جاتے تھے ، شفافیت کے لئے سنٹرل انڈکشن پالیسی 2017ء بنائی گئی ہے جس کے تحت صرف ذہین اورمیرٹ پرپورا اترنے والے ڈاکٹروں کو داخلے دیئے جائیں گے۔
پالیسی،سماعت