لاہور ہائیکورٹ کا وزارت پٹرولیم کو ایل پی جی کی نیلامی کی اجازت دینے سے انکار

لاہور ہائیکورٹ کا وزارت پٹرولیم کو ایل پی جی کی نیلامی کی اجازت دینے سے انکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے 400 میٹرک ٹن ایل پی جی کی 2فروری کو ہونے والی نیلامی کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے قرار دیا کہ حکومت چاہتی ہے کہ بحران کے خدشے کے ڈر سے غیرقانونی نیلامی کی اجازت مل جائے۔ جسٹس عابدعزیز شیخ کی سربراہی میں قائم ڈویژن بنچ نے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے ذمہ دار افسروں کو آئندہ تاریخ سماعت پرپیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے ۔لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے ایک رٹ درخواست پر ایل پی جی کی نیلامی عبوری طور پر روک دی تھی جس کے خلاف پاکستان پٹرولیم کی انٹراکورٹ اپیل پر ایل پی جی کی 2فروری کو ہونے والی نیلامی روکنے کے سنگل بنچ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا، حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایل پی جی کی نیلامی پالیسی معاملہ ہے، عدالت مداخلت نہیں کر سکتی، ایل پی جی کی نیلامی کی قیمتیں نوٹیفائی ہی نہیں ہیں تو عدالت کیسے اس پرعمل درآمد کا حکم جاری کرسکتی ہے ،سنگل بنچ کا فیصلہ معطل کر کے 2 فروری کو ایل پی جی کی نیلامی کی اجازت دی جائے، اس پر دو رکنی بنچ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت چاہتی ہے کہ بحران کے خدشے کے ڈر سے غیرقانونی نیلامی کی اجازت مل جائے، پہلے اوگرا یہ وضاحت کرے کہ آج تک ایل پی جی پالیسی پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا،درخواست گزار میسرز گولڈ گیس کی طرف سے بیرسٹر قاسم فاروق نے موقف اختیار کیا کہ حکومت مہنگے داموں ایل پی جی کی نیلامی کرنا چاہتی ہے، ایل پی جی کی پالیسی کے مطابق حکومت کی بولی کے لئے مقرر کردہ قیمت 36ہزار روپے فی میٹرک ٹن ہے ،بولی کے لئے اس سے زیادہ قیمت مقرر نہیں کی جاسکتی ،انہوں نے کہا کہ نیلامی کی ابتدائی قیمت 36ہزار روپے فی میٹرک ٹن سے شروع کرنا ضروری ہے جبکہ پاکستان پٹرولیم نے پہلی دو نیلامیاں 49ہزار روپے فی میٹرک ٹن کے حساب سے کی ہیں اور ابھی تک فروری کی نیلامی کی قیمت بھی معلوم نہیں ہے، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد آج2 فروری کو ایل پی جی کی نیلامی کی اجازت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے متعلقہ افسروں کو سات فروری کو طلب کر لیا ہے۔
نیلامی ،انکار

مزید :

صفحہ آخر -