وسائل میں بہتری کیساتھ سرکاری ملازمین کو پرکشش مراعات دیئے جائیں : مظفرسید ایڈوکیٹ

وسائل میں بہتری کیساتھ سرکاری ملازمین کو پرکشش مراعات دیئے جائیں : مظفرسید ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 پشاور( سٹاف رپورٹر )خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کے حالاتِ کار کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے ہیں ہماری کوشش ہے کہ تمام شعبوں اور کیٹیگر ی ملازمین کو سروس سٹرکچر دیا جائے اور ان کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ کیا جائے تاکہ وہ معاشی تفکرات سے نکل کر پوری یکسوئی اور تندہی کے ساتھ سرکاری مشینری کو مضبوط بنائیں اور اداروں پر عوام کا اعتماد مکمل طور پر بحال کر دیں تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے کو شروع دن سے درپیش مالی مشکلات ہمارے فلاحی اور ترقیاتی اقدامات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ۔ وہ اسسٹنٹ پروگرامر ز ایسوسی ایشن کے وفد سے باتیں کر رہے تھے جس نے صوبائی صدر آصف وہاب کی زیرِ قیادت ان سے سول سیکرٹریٹ پشاور کے کمیٹی روم میں ملاقات کی اور اپگریڈیشن کے دیرینہ مطالبے سے آگاہ کیا۔ مظفر سید ایڈووکیٹ نے کہا کہ کلرک برادری کی اپ گریڈیشن سمیت متعدد فلاحی معاملات میں صوبائی حکومت کو کافی زیادہ مالی بوجھ برداشت کرنا پڑا تاہم ہمیں ہوشربا مہنگائی کے دور میں کم تنخوا دار ملازمین کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے اور یہ بھی معلوم ہے کہ وہ حکومتی نظم و نسق میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کے مسائل حل کرنا عوام کو ریلیف دینے کی کوششوں کا حصہ ہے البتہ حکومت ان سے توقع رکھنے میں حق بجانب ہے کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری اور جانفشانی سے انجام دینگے اور عوام کا مفا د ذاتی مفادات پر مقدم رکھیں گے ۔ لیبارٹری اسسٹنٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے بھی صوبائی جنرل سیکرٹری سعید الرحمان قریشی کی معیت میں وزیرِ خزانہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انہیں گریڈ گیارہ، چودہ،سولہ اور سترہ کو اپ گریڈ کرنے سے متعلق درخواست کا اعادہ کیا ۔ وفد میں ایسوسی ایشن کے جائنٹ سیکرٹری ایمل خان، فنانس سیکرٹری سکند ر خان، محمد ایوب، محمد شاہ، غیاث الدین ، محمد رشید، محمد امین اور داؤد جان بھی شامل تھے۔ مظفر سید ایڈووکیٹ نے یقین دلایا کہ بوائز اور گرلز کالجوں میں کام کرنے والے لیبارٹری اسسٹنٹس کو ان کا جائز حق دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت کی کوشش ہے کہ تعلیم و صحت اور انفارمشن ٹیکنالوجی سے وابستہ ملازمین کے حالاتِ کار اور معیارِ زندگی کو بہتر بنا کر ایسا ماحول دیا جائے کہ وہ عوامی اطمینا ن کے ساتھ ساتھ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کی بدولت مجموعی قومی پیداوار اور استعداد میں اضا فے کا باعث بنیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ موجودہ حکومت نے اپ گریڈیشن کے ریکارڈ کیس نمٹائے مگر یہ مسئلے کا حل ہرگز نہیں ، صوبائی حکومت وسائل میں بہتری کے ساتھ ہی سرکاری ملازمین کیلئے پرُکشش سیلری پیکج کا اعلان کرے گی جبکہ ہم سزا و جز ا کے اصول کے تحت محنتی اور فرض شناس ملازمین کی حوصلہ افزائی اور مراعات میں اضافے سے بھی گریز نہیں کرینگے۔
B