فیس بک کی ذیلی کمپنی کو ٹیکنالوجی چرانے پر 50 کروڑ ڈالر کا ٹیکہ لگ گیا

نیویارک(آئی این پی) ایک امریکی عدالت نے فیس بک اور اس کی ذیلی کمپنی "اوکیولیس ریفٹ کے بانیوں کو کمپیوٹر گیمز کی سوفٹ وئیر بنانے والی کمپنی "زینی میکس"کی ٹیکنالوجی چرانے کے مقدمے میں 500 ملین(50کروڑ ڈالر) کی رقم ادا کرنے کا حکم دیدیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں عدالت نے اوکیولس کی اتنظامیہ پر سافٹ وئیر چرانے کے الزام کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے فیس بک کی کمپنی کو ٹیکنالوجی کے کاپی رائٹس کی خلاف ورزی کرنے کا مرتکب قرار دیا، جبکہ ٹیکنالوجی کی اور کاروباری راز افشا کرنے کے الزامات سے بری الذمہ قرار دیا۔
زینی میکس کمپنی نے مقدمے کے آغاز میں 4 ارب ڈالر کے نقصانات کے ازالے کا مطالبے کیا تھا جبکہ فیس بک کے سربراہ اس موقع پر اپنی کمپنی کے دفاع کے لئے سامنے آئے تھے۔زینی میکس نے عدالت کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا جبکہ اس موقع پر اوکیولس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی اور اس کیس میں کاروباری راز افشا کرنے کے بنیادی الزام میں کمپنی کو بری الذمہ قرار دینے پر اسے اپنی فتح قرار دیا۔یاد رہے اوکیولس ریفٹ ورچوئل رئیلٹی کے ہیڈ سیٹ تیار کرتی ہے، جس کے ذریعے سے صارفین اپنے آپ کو کمپیوٹر گیمز یا سوفٹ وئیرز کے اندر دیکھ کر 3D میں گیمز کھیلنے کے مزے لے سکتے ہیں۔