ہائی کورٹ :ٹیکس دہندگان کی سلیکشن آڈٹ پالیسی کالعدم ، راہنما اصول جاری

لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس دہندگان کی سلیکشن کے لئے آڈٹ پالیسی2015 ءکو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایف بی آر کو آڈٹ سلیکشن کے لئے نئے راہنما اصول جاری کر دیئے ہیں۔جسٹس شاہد جمیل خان نے آڈٹ پالیسی کے خلاف 829 درخواستوں پر 46 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے، عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو یہ گائیڈ لائنز آڈٹ پالیسی کا حصہ بنانے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ آڈٹ شدہ ٹیکس دہندگان کو دوبارہ آڈٹ کے لئے منتخب نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے واضح کیا کہ ایف بی آر 5برس کے لئے ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کے لئے اپنی صلاحیت بڑھائے جبکہ آڈٹ رپورٹ جاری ہونے پر آڈٹ کو مکمل سمجھا جائے گا، فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر مقررہ وقت میں آڈٹ مکمل نہیں ہوتا تو آڈٹ سلیکشن ختم سمجھی جائے گی اور آئین کے آرٹیکل 10(اے )کے تحت ٹیکس دہندگان کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جانا چاہئے، عدالت نے قرار دیا کہ ٹیکس دہندگان کی آڈٹ سلیکشن کے لئے انکم اور سیلز ٹیکس رولز پر سختی سے عمل درآمد کے علاوہ ایف بی آر ایکٹ کی دفعہ 7کو بھی رولز میں شامل کیا جائے اور مستقبل میں ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کے لئے عدالتی فیصلے کی گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔