ہائی کورٹ :عادی ملزموں کو خواتین ہونے کی بنا پر ضمانت کی رعایت نہیں دی جاسکتی ،10منشیات فروشوں کی درخواست ضمانت مسترد

لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے منشیات کی سمگلنگ کے مقدمات میں ملوث دوخواتین سمیت 10ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مستردجبکہ منشیات کے معمولی مقدمات میں ملوث11ملزموں کی ضمانتیں منظورکرلیں۔جسٹس وقاص رuwف مرزا کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے منشیات کے مقدمات میں ملوث ملزمان کی درخواست ضمانتوں پرسماعت کی ،ملزمان شاہدرہ لاہور کی رہائشی ثمینہ بی بی ،اللہ رکھا ،پاکپتن کے امجدعلی ، چنیوٹ کے محمد نواز،سیالکوٹ کے انتظارسلہریا،گوجرانولہ کے راشد سمیت دیگرمنشیات فروشوں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ ملزموں کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے ملزموں کے خلاف بے بنیاد مقدمات درج کرا رکھے ہیں ،ملزموں کی ضمانتیں منظور کی جائیں۔
محکمہ پراسکیوشن کی طرف سے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل رانا محمد شفیق اورنزہت بشیر نے ملزموں کے خلاف ریکارڈ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزموں کے خلاف مختلف اضلاع کے تھانوں میں منشیات فروشی کے متعدد مقدمات درج ہیں ، تمام ملزمان سے موقع پر بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی۔ سرکاری وکلاءنے عدالت سے ملزمان کی درخواست ضمانتیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے تفصیلی دلائل سننے اورریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد ملزمان امجد علی ،محمد نواز، انتظارسلہریا ، راشد ، سلامت علی ،ثمینہ بی بی عائشہ بی بی، اللہ رکھا ، حسن لطیف اور مہرمظہر کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں جبکہ عدالت نے چرس کی مقدار زیادہ نہ ہونے پرمحمد عجب خان ، خالد حسین ، حاجی اشفاق ،شوکت علی ، مقصود، عمران اکرم ، محمد عرفان ، سفیان ، سخاوت علی ، یاسین اورشاہدکی درخواست ضمانت کی درخواستیں منظورکرلیں۔