عدلیہ بحال ہوگئی مگر عوام کو انصاف نہ ملا،وزیراعظم کا عہدہ مفلوج ہوچکا ہے: نواز شریف
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ہماری عدلیہ تو بحال ہوگئی ہے مگر عوام کوپھر بھی انصاف نہیں ملا جبکہ وزیراعظم کا عہدہ بھی مفلوج ہوچکا ہے ۔منتخب نمائندوں کو رعایت نہیں ملی لیکن آمرکوہرقسم کی رعایت دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کا یاسین آزاد ایڈووکیٹ کی مسلم لیگ ن میں 40وکلا سمیت شمولیت کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہناتھا کہ ان کی اور 40وکلا کی ن لیگ میں شمولیت ہمارے لئے باعث مسرت اوراعزاز ہے جبکہ بڑے وکلا کی ن لیگ میں شمولیت پارٹی کیلئے اثاثہ ثابت ہوں گے۔وکلا کے کردار کوعزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ وکلا انسانی معاشرے کا انتہائی اہم حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب حقوق اورفرائض کا توازن بگڑجائے توجرائم بڑھ جاتے ہیں،انصاف مہدب جمہوری معاشرے کا حسن ہوتا ہے۔ ہم عدلیہ بحالی میں کامیاب ہوگئے ل،عدل کی تابناک صبح نہ ہوسکی اور نہ پاکستانی عوام کوانصاف مل سکا،گزشتہ سال تک مختلف عدالتوں میں 18لاکھ 59ہزارمقدمات زیرالتواتھے اور آج بھی مقدمات کی بھاری تعداد مختلف عدالتوں میں ہے۔ عدلیہ کارویہ سیاستدانوں ،منتخب نمائندوں کے ساتھ اکثرسخت اورانصاف کے منافی جبکہ آمرہمیشہ عدلیہ کوعزیزرہے ہیں،منتخب نمائندوں کو رعایت نہیں ملی لیکن آمرکوہرقسم کی رعایت دی گئی ۔
نوازشریف نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری عدلیہ کوہمیشہ آمرعزیزرہے مگر اب عدل کی بحالی کی تحریک چلائی جائے گی کیونکہ عدل کی بحالی کی تحریک کا مقصد عدالتی نظام میں اصلاحات لانا ہے لیکن پرویزمشرف نے آئین کاستیاناس کردیا۔ آج وزیراعظم کا عہدہ مفلوج ہوچکا ہے،وزیراعظم،وزیراعلیٰ کا یہ اختیاربھی سلب کردیا وہ جوڈیشل کمیشن قائم کرسکیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان صادق اورامین ٹھہرے ،ساراملبہ مجھ پرڈال دیاگیا جبکہ گاڈرفادراورسسیلین مافیاجیسے الفاظ استعمال کیے گئے، عدلیہ دوسروں کی عزت نفس کابھی خیال رکھے،عدالت نے وزیراعظم کے منصب کی توہین کی۔ روزمرہ کے معاملات میں انتظامیہ مفلوج ہوکررہ گئی ہے اگر ریاست کاایک ستون دوسر ے کومفلوج کردے تونظام کیسے چلے گا؟