عاصمہ کی لاش ملنے کے بعد بھی مقامی پولیس کرائم سین پر نہیں گئی : رابعہ انعم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نیوز اینکر رابعہ انعم نے کہا ہے کہ میری مردان کی معصوم بچی عاصمہ کے اہل خانہ سے بات ہوئی، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ جب ہم نے پولیس تھانے میں رپورٹ درج کرائی تو پولیس نے کہا کہ آپ کو جب عاصمہ مل جائے تو ہمیں بھی بتا دیں ، ہمیں جب عاصمہ کی لاش ملی تو پولیس کو اطلاع دی مگر کوئی بھی اہلکار کرائم سین پر نہیں پہنچا , الٹا اہلکاروں نے عاصمہ کے اہلکاروں سے کہا کہ وہ لاش لے کر تھانے آجائیں۔
معروف نیوز اینکر اور پروگرام ”لیکن “ کی میزبان رابعہ انعم نے کہا ہے کہ مردان کی عاصمہ کے واقعے نے پولیس کا سارا پول کھول دیا ہے، پولیس نے مقتولہ کے ورثا سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کیا۔ بچی کے چچا کا کہنا تھا کہ ہمیں پتا بھی نہیں تھا کہ عاصمہ غائب ہوگئی ہے ، شام تک وہ گھر نہیں لوٹی تو ہم نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ تھانے میں درج کرائے، پولیس اہلکاروں نے ہماری بیٹی کو تلاش کرنے کے لئے کوئی بھی کوشش نہیں کی اور نہ ہی ہمارے ساتھ تعاون کیا۔ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت عاصمہ کی تلاش شروع کردی ۔ محلے کی عورتوں نے مردوں سے کہا کہ ہم عاصمہ کو قریبی کھیتو ں میں ڈھونڈتی ہیں، 20سے25خواتین نے عاصمہ کی تلاش شروع کی تو اس کی لاش قریبی کھیتوں سے مل گئی۔
عاصمہ کے اہل خانہ کے حوالے سے رابعہ انعم کا کہنا تھا کہ عاصمہ کی لاش کے بعد متعلقہ تھانے کو اطلاع دی گئی مگر تھانے کے اہلکاروں نے کہا کہ آپ لاش تھانے لے آئیں ، کوئی بھی اہلکار کرائم سین پر نہیں گیا ۔ اینکر کا مزید کہنا تھا کہ اگر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ جاتی تو انہیں وہاں سے فنگر پرنٹس ، پاﺅں کے نشانات اور دیگر کئی ثبوت مل سکتے تھے مگر کوئی بھی اہلکار وہاں نہیں گیا۔ عاصمہ کی لاش شام 3بجے ملی جبکہ پولیس نے لاش ملنے کے بعد رات گئے پہلا چھاپہ مارا۔