ڈاکٹر سلیم کی خود کشی‘ اصل حقائق کیا ہیں؟ نئی بحث شروع

ڈاکٹر سلیم کی خود کشی‘ اصل حقائق کیا ہیں؟ نئی بحث شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (وقا ئع نگار) ملتان پولیس نے تھانہ صدر کے علاقے میں  بیٹی کو قتل کرکے خودکشی کرنے والے ماہر نفسیات کے بھائی ڈاکٹر سلیم محب کی موت بھی خود کشی قرار دے دیا ہے۔اسں حوالے سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے۔ڈاکٹر سلیم محب کے گھر میں اکیلے داخل ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ واضح رہے تھانہ صدر کے علاقے سخی سلطان کالونی میں جمعہ کے (بقیہ نمبر42صفحہ 6پر)
روز گھر میں پراسرار طور پر جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر سلیم محب کی جھلسی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔جس پر پولیس نے مختلف پہلوں پر تفتیش شروع کردی۔لاش کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ڈاکٹر سلیم محب کی موت سے قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سلیم محب پٹرول پمپ سے بوتل میں پٹرول بھی خود بھروا کر گاڑی میں اپنے ساتھ لے گئے تھے جس پر پولیس نے واقعہ کو خودکشی ڈیکلیئر کردیاہے۔ اس حوالے سے ایس ایس پی آپریشن کیپٹن ریٹائرڈ ذیشان حیدر نے کہا کہ ڈاکٹر سلیم کی موت جلنے اور دم گھٹنے سے ہوئی انہوں نے تمام شواہد جمع کرلئے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد سے بھی واقعہ خودکشی ہی ثابت ہوا ہے اس واقعہ میں قتل کے کوئی شواہد نہیں ملے، ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سلیم کی فیملی نے بھی واقعہ کو خودکشی قرار دیا ہے، فیملی کی طرف سے بھی کسی کی طرف کوئی اشارہ نہیں ملا۔ ڈاکٹر سلیم محب کے گھر کے فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈاکٹر سلیم29 جنوری کو 10 بجکر 51 منٹ پر گاڑی پر اکیلے گھر میں داخل ہوئے ان کو بیرونی گیٹ بند کرتے اور اندرونی دروازہ کھولتے دیکھا جاسکتا ہے،ڈاکٹر سلیم  پریشانی کی حالت میں گھر کے اندر گئے  اور پھر باہر آئے جبکہ انہیں گاڑی کا فرنٹ دروازہ کھول کر کچھ اٹھاتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر سلیم سارا دن گھر میں اکیلے رہے 3 بجکر 52 منٹ پر انہوں نے گاڑی سے پٹرول پٹرول بھری بوتل نکالی اور کمرے میں جاکر آگ لگالی جس کے باعث ان کی گھر سے جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی جبکہ پولیس کی طرف سے خود کشی ڈیکلیئر ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث شروع ہوگئی ہے۔
نئی بحث