حکومت پنجاب اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز  سے طالب علم کو داخلہ نہ دینے پر جواب طلب

  حکومت پنجاب اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز  سے طالب علم کو داخلہ نہ دینے پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (خصوصی رپو رٹر)   لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس مزمل اختر شبیر نے جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے طالب علم کو میڈیکل کالج میں داخلہ نہ دینے کے خلاف درخواست پر (بقیہ نمبر43صفحہ 6پر)
حکومت پنجاب اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے آج 2 فروری کو جواب طلب کر لیا ہے۔ گزشتہ روز بھی حکام نے جواب جمع نہیں کرایا تھا۔قبل ازیں عدالت عالیہ میں پٹشنر محمد عبد اللہ خان نے کونسل محمد عامر خان بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس نے اپنی تعلیم پسماندہ علاقوں سے حاصل کی اس کے باوجود بھی 1100 نمبروں میں سے میٹرک میں 974 اور انٹر میں 1017 نمبر حاصل کیے اور اسی طرح انٹری ٹیسٹ کے امتحان میں 180/200 نمبر حاصل کیے۔ اور پسماندہ علاقوں کے کوٹہ پر مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ کے لیے رجوع کیا لیکن پاکستان میڈیکل کمیشن نے ان وجوہات کو مدنظر نہیں رکھا بلکہ ایک بنیادی حقوق کے خلاف جاری حکم نامہ دکھایا کہ پسماندہ علاقوں سے تعلیم یافتہ طالب علم اپنے سرٹیفیکیٹس مختلف حکام سے تصدیق کرائیں جو انصاف کے تقاضوں کے صریحا خلاف ورزی ہے اس لیے حکام کو داخلہ دینے کی ہدایت کی جائے۔ پٹشنر نے اپنی درخواست میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور، نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان، سیکرٹری سپیشلائزد ہیلتھ اور پاکستان میڈیکل کمیشن کو فریق بنایا تھا۔