نئے تعلیمی سیشن سے یکساں نظام رائج کرنیکا حتمی فیصلہ‘ اقدامات شروع
شجاع آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت نے نئے تعلیمی سیشن اگست 2021میں یکساں نظام رائج کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت نے پرنٹنگ پریس کے مالکان کو کتب شائع کرنے سے روک دیا گیا ہے پرنٹنگ پریس مالکان کو ہدایت کی گئی کہ اگر کسی نے گورنمنٹ کی اجازت کے بغیر کتب شائع کیں تو ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں (بقیہ نمبر28صفحہ 6پر)
لائی جائے گی یکساں نظام تعلیم کے رائج ہونے سے بڑی بڑی بلڈنگز والے تعلیمی اداروں پر سکتہ طاری ہو گیاہے یکساں نظام تعلیم سے طلباو طالبات کے والدین نے بچوں کو گورنمنٹ کے تعلیمی اداروں میں داخلوں رجحان بڑھنا شروع ہو گیا ہے دوسری جانب تعلیمی اداروں کے کھلنے کے بعد بڑی بڑی بلڈنگز والے اداروں کے مالکان نے فیسوں کی یکمشت وصولی کے بھی متحرک ہو گئے ہیں اور ادارہ کے مالکان مار نہیں پیار کا دوسرا راستہ نکال کر طلباوطالبات کو کلاسوں میں فیسوں کی عدم ادائیگیوں پر کئی کئی گھنٹے کھڑا کر کے بچوں کی تذلیل کی جارہی ہے جس کی وجہ سے آئے روز والدین اور تعلیمی اداروں کے مالکان کے مابین تلخ کلامی کا سلسلہ بھی چل نکلا ہے نجی تعلیمی کے مالکان کی جانب سے فیسوں پر کمپرومائز نہ ہونے والدین نے اپنے بچوں کو یا تو گورنمنٹ سیکٹر میں یا دوسرے انٹر نیشنل تعلیمی اداروں کا رخ کر لیا ہے نجی تعلیمی اداروں کا موقف ہے کہ ہم اساتذہ کرام کو تنخواہیں ادا کر رہے ہیں ہمیں ہر صورت فیس چاہئے جبکہ طلبہ کے والدین کا موقف ہے کہ ایک سال میں بمشکل دو ماہ نہیں پڑھایا ہم کس طرح ایک سال کی فیسیں یکمشت ادا کریں جبکہ ادارہ کے مالکان اساتذہ کرام کو بھی ہاف تنخواہیں دی ہیں۔
حتمی فیصلہ