’میں 180 سال تک زندہ رہنے کی کوشش کررہا ہوں‘ اس خواہش کی تکمیل کے لیے آدمی نے کروڑوں روپے خرچ کردئیے

’میں 180 سال تک زندہ رہنے کی کوشش کررہا ہوں‘ اس خواہش کی تکمیل کے لیے آدمی نے ...
’میں 180 سال تک زندہ رہنے کی کوشش کررہا ہوں‘ اس خواہش کی تکمیل کے لیے آدمی نے کروڑوں روپے خرچ کردئیے
سورس: Instagram/dave.asprey

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ماہر ڈیو ایسپرے سیلیکون ویلی میں اپنا کاروبار چلاتے ہیں اور وہ اپنے 180سال تک زندہ رہنے کے جنون کی وجہ سے دنیا میں شہرت رکھتے ہیں۔ اسی خواہش نے انہیں ’بائیو ہیکر‘ (Biohacker)بناڈالا ہے اور وہ اس خواہش کی تکمیل میں اب تک کروڑوں روپے خرچ کر چکے ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق بائیو ہیکرز ایسے لوگوں کو کہاجاتا ہے جو ڈاکٹروں کی پروا کیے بغیر خود کو بہتر بنانے کے لیے اپنے جسم پر تجربات کرتے رہتے ہیں۔ ڈیو کو دنیا کا سب سے بہادر بائیو ہیکر کہا جاتا ہے کیونکہ وہ ہر نئی ٹیکنالوجی کو اپنے جسم پر آزمانے سے دریغ نہیں کرتے۔ 1990ءسے وہ روزانہ ڈیڑھ گھنٹے ورزش کرتے آ رہے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے غذائی عادات کوبھی یکسر تبدیل کر رکھا ہے اور ہر طرح کی ٹیکنالوجی سے بھی اس مقصد کے لیے استفادہ کرتے آ رہے ہیں۔ 
ڈیو اب تک اپنی صحت بہتر بنانے کے لیے درجنوں غذائیں، غیرروایتی طریقے، آلات اور دیگر اشیاءآزما چکے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ مراقبے کے لیے تبت بھی گئے۔وہ روزانہ ٹیسٹاسٹرون ہارمون اور جڑی بوٹیوں کا معجون بنا کر پیتے ہیں۔ ای ای جی مشین کے ذریعے دماغ کو پر سکون رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ اپنے کولہوں سے آدھا لیٹر بون میرو بھی نکلوا چکے ہیں۔ انہوں نے اس بون میرو سے خام خلیے نکلوائے اور انہیں اپنے جوڑوں اور کھوپڑی تک میں داخل کروایا۔ وہ روشنی کو صحت کے لیے مضر سمجھتے ہیں اور باہر نکلتے ہوئے پیلا چشمہ پہنتے ہیں۔ انہوں نے اپنے کمرے میں خاص آکسیجن چیمبر بھی بنوا رکھا ہے۔ ایک مرتبہ وہ برف کے ٹکڑوں پر سوئے تھے اور جب اٹھے تو ان کا جسم جھلسا ہوا تھا۔ اسی طرح ایک بار انفراریڈ شعاعوں کو جسم پر آزمانے سے کئی گھنٹے بعد تک ان کی زبان لڑکھڑاتی رہی۔ اب تک وہ اپنی 180سال تک زندہ رہنے کی اس خواہش پر 10لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ کر چکے ہیں۔ 

مزید :

ڈیلی بائیٹس -