لاپتہ افراد کیس؛ آپ کمیٹی کمیٹی نہ کریں، بتائیں بندے کب بازیاب ہونے ہیں؟میری ریٹائرمنٹ2031 میں ہے تب کی تاریخ رکھ لوں ؟چیف جسٹس عامر فاروق کے ریمارکس

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کیس میں چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ کمیٹی کمیٹی نہ کریں، بتائیں بندے کب بازیاب ہونے ہیں؟میری ریٹائرمنٹ2031 میں ہے تب کی تاریخ رکھ لوں ؟
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاپتہ افرادکیس کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،جسٹس گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں آپ لوگوں کو کب بازیاب کرائیں گے؟عدالت نے استفسار کیا لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق فیصلے کیخلاف اپیل کیوں دائر کی ؟سابق حکومت نے اپیل کی تھی آپ بھی اسے جاری رکھ رہے ہیں ؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ معاملے پر کمیٹی بنی ہوئی ہے جو لوگوں سے ملاقات کررہی ہے ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ کمیٹی کمیٹی نہ کریں، بتائیں بندے کب بازیاب ہونے ہیں؟میری ریٹائرمنٹ2031 میں ہے تب کی تاریخ رکھ لوں ؟چیف جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ عدالت نے کہاتھا لاپتہ لوگوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ بندے مر گئے ہیں تو بتادیں معاملہ ختم کردیں ۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ گزشتہ 3 سال میں رتی برابر بھی پیشرفت ہوئی تو بتا دیں ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا ہمیں 8سے 10 ہفتے کی مہلت دے دیں ، جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ نہیں، پھر ہم فیصلہ محفوظ کر لیتے ہیں ۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ بیان حلفی دے دیں فلاں تاریخ کو بندے بازیاب ہو جائیں گے،کمیٹی کمیٹی کیا کرتے ہیں، کمیٹی کیا کر لے گی؟
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ کمیٹی پارلیمنٹ کے کمرے میں بیٹھ کر چائے پی کر کہہ دے گی بہت براہوا،کس بنیاد پر ہم سے چاہتے ہیں سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیں؟