انتخابات میں تاخیر کی کوئی گنجائش موجود نہیں لیکن وہ 2 صورتیں جن میں اسمبلی کی مدت بڑھائی جاسکتی ہے، ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے رائے دے دی

انتخابات میں تاخیر کی کوئی گنجائش موجود نہیں لیکن وہ 2 صورتیں جن میں اسمبلی ...
انتخابات میں تاخیر کی کوئی گنجائش موجود نہیں لیکن وہ 2 صورتیں جن میں اسمبلی کی مدت بڑھائی جاسکتی ہے، ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے رائے دے دی

  

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر قانون دان سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسمبلیاں ٹوٹنے کے بعد90روز میں انتخابات کروانا ضروری ہیں ، آئین میں ایسی کوئی شق موجود نہیں جس کے مطابق انتخابات میں تاخیرکی جاسکتی ہو۔ 

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات بد سے بد تر ہوتے جارہے ہیں ، ان حالات پر قابو پانے کاواحد راستہ شفاف انتخابات کا انعقاد ہی ہے ، ہم سب کو مل کرآئین پر عمل کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق کسی اسمبلی کی مدت بھی نہیں بڑھائی جاسکتی ، اسمبلی کی مدت صرف خانہ جنگی یا بیرونی حملے کی صورت میں ہی بڑھائی جاسکتی ہے ۔

تحریک انصاف کے رہنماﺅں کی گرفتاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سلمان اکرم راجہ کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماﺅں کی گرفتاریاں اور بلا جواز مقدمے افسوسناک ہیں ،ماضی میں یہی سب کچھ مسلم لیگ ن کے ساتھ بھی ہوا تھا جو کہ غلط تھا ، ہم اصولوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

مزید :

قومی -