امیر مقام کے ہر شہر میں بنگلے ، کرپشن کے قصے زبان زدعام ہیں : ظاہر شاہ طورو

  امیر مقام کے ہر شہر میں بنگلے ، کرپشن کے قصے زبان زدعام ہیں : ظاہر شاہ طورو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            پشاور(سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے وفاقی وزیر امیر مقام پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں کرپشن کا بے تاج بادشاہ قرار دیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ امیر مقام نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور ان پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود امیر مقام جھوٹ اور کرپشن کی علامت بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا پیکا جیسے کالے قانون کیخلاف صوبائی حکومت صحافی برادری کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 77 ہزار میٹرک ٹن درآمد شدہ گندم فلور ملز کو ریلیز کرنے کا عمل جاری کیا ہے اور 40 ہزار میٹرک ٹن گندم فروخت کی جا چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 30 مارچ سے قبل باقی گندم کو بھی لیبارٹری رپورٹ کے مطابق ریلیز کیا جائے گا ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ صوبائی نگران حکومت نے امپورٹڈ گندم پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت 2023 میں خریدی ہے ۔ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ امیر مقام کے ہر شہر میں بنگلے ہیں اور ان کی کرپشن کے قصے ہر جگہ زبان زدِ عام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امیر مقام اپنی بدعنوانیوں کو چھپانے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔صوبائی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ سب کو پتہ کہ کون جھوٹا اور چور ہے۔صوبائی وزیر نے پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ خیبر پختونخوا میں سالانہ 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم پیدا ہوتی ہے جبکہ صوبے کی سالانہ مجموعی ضرورت 50 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے 36 لاکھ میٹرک ٹن گندم یا تو پنجاب اور دیگر صوبوں سے خریدی جاتی ہے یا پاسکو کے ذریعے بیرون ملک سے منگوائی جاتی ہے۔ظاہر شاہ طورو نے صوبائی حکومت کی جانب سے پیکا قانون کو کالا قانون کہتے ہوئے کہا کہ اس قانون کیخلاف صحافی برادری کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اگر پیکا قانون پر عملدرآمد کرانا ہے تو سب سے پہلے امیر مقام پر لاگو کرنا چاہئے جو جھوٹ کے سردار ہیں ظاہر شاہ طورو نے یہ بھی کہا کہ امیر مقام کے جھوٹ اور بے بنیاد الزامات کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ وزیر خوراک خیبر پختونخوا نے صوبائی احتساب کمیٹی کے حوالے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کے وژن کے مطابق انصاف پر مبنی احتساب پر یقین رکھتے ہیں اگر پارٹی کو ان کی ضرورت نہیں ہے تو وہ ان سے وزارت کی ذمہ داری واپس لے سکتی ہے۔ ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ وہ احتساب کے لیے ہر وقت تیار ہیں اور اگر ان پر کوئی الزام ہے تو وہ جواب دینے کو بھی تیار ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر نے گندم کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے رواں سال مقامی کاشتکاروں سے 2 لاکھ 8 ہزار میٹرک ٹن معیاری گندم خریدی ہے اور اگر کسی کو بدعنوانی کا شک ہے تو ثبوت سامنے لے آئے ہم احتساب کے لئے تیار ہیں۔