سکھر سینٹرل جیل میں انتظامیہ نے مبینہ طور پر بیرکس بھی ٹھیکے پر دے دیں

Feb 02, 2025 | 10:12 AM

سکھر سینٹرل جیل میں انتظامیہ نے مبینہ طور پر  بیرکس بھی ٹھیکے پر دے دیں

سکھر(آئی این پی)سکھر سینٹرل جیل میں انتظامیہ نے مبینہ طور پر بیرکس بھی ٹھیکے پر دے دیں، ایک قیدی ٹھیکیدار بن گیا، لاکھوں روپے کی ریکوری ہونے لگی، قیدیوں کے آنے والے راشن میں بھی بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے تاہم  جیل سپرینٹنڈنٹ نے خبرکی تردید کردی اور کہا کہ خبر میں کوئی صداقت نہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق سکھر سینٹرل جیل کے حوالے سے بڑے بڑے انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔باخبر ذرائع نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے کہ جیل انتظامیہ نے جیل کے اندر ٹھیکیداری سسٹم شروع کردیا ہے اور جیل کی بیرک نمبر گیارہ اور بارہ کو باقاعدہ طور پر حیات نمبر قیدی کو ٹھیکے پر دے دیا ہے جو قیدیوں کو رقم کے عیوض موبائل فون، سمیں، منشیات اور دیگر سامان فراہم کرتاہے اور جیل پولیس کے دو اہلکار وحید خاصخیلی اور بھشام جاگیرانی اس کی مکمل سرپرستی کررہے ہیں ۔

 اس سے ہونے والی آمدنی سے لاکھوں روپے جیل انتظامیہ کو ماہانہ بھتے کے طور پر ادا کرتے ہیں جس سے جیل انتظامیہ کے افسران اور اہلکاروں  کے وارے نیارے ہوگئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے قیدیوں کے کھانے پینے کے لیے فراہم کردہ راشن میں بھی جیل انتظامیہ کی بے قاعدگیاں سامنے آرہی ہیں اور انتظامیہ راشن میں سے بہتر سامان الگ کرکے خراب سامان قیدیوں کو کھانے کے لیے فراہم کرتی ہے اور الگ کیا اچھا سامان بعد میں شہر میں لاکر دکانوں پر فروخت کردیا جاتا ہے یا پھر جیل حکام کے گھروں اور بنگلوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔

سکھر سینٹرل جیل میں قیدیوں سے جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے کسی وزیر یا مشیر کی آمد پر قیدیوں کو پہلے سے ڈرایا دھمکایا دیا جاتا ہے کہ اگر انہوں نے زبان کھولی تو اس کا خمیازہ بعد میں ان بھگتنا پڑے گا جس سے ڈر کر قیدی وزیر اور مشیر کے سامنے جیل انتظامیہ کی جانب سے سہولیات نہ ملنے کی شکایات تک نہیں کرپاتے ہیں۔  دوسری جانب رابطے پر جیل سپرینٹنڈنٹ آغا ذوالفقار نے بتایا کہ اس طرح کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے۔

مزیدخبریں