”چاہیے“ پر مبنی عادات سے نجات کا عمل ”خطرہ مول لینے پر“ مشتمل ہے، پختہ ارادہ کرنا ہو گا کہ اپنے آپ کو تبدیل کرنے کیلیے ہر خطرہ مول لیں گے

 ”چاہیے“ پر مبنی عادات سے نجات کا عمل ”خطرہ مول لینے پر“ مشتمل ہے، پختہ ...
 ”چاہیے“ پر مبنی عادات سے نجات کا عمل ”خطرہ مول لینے پر“ مشتمل ہے، پختہ ارادہ کرنا ہو گا کہ اپنے آپ کو تبدیل کرنے کیلیے ہر خطرہ مول لیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:128
”چاہیے“ پر مبنی چند رویوں اور عادات سے نجات کے لیے چند تراکیب
بنیادی طو رپر ”چاہیے“ پر مبنی رویوں اور عادات سے نجات کا عمل ”خطرہ مول لینے پر“ مشتمل ہے۔ آپ کو یہ عزم اور پختہ ارادہ کرنا ہو گا کہ اپنے آپ کو تبدیل کرنے کے لیے ہر قسم کا خطرہ مول لیں گے اور یہ سمجھ لیں گے کہ بچپن سے آپ کو جو کچھ پڑھایا اور سکھایا گیا ہے، اگر وہ آپ کے لیے مفید نہیں ہے تو اسے تبدیل کر دیا جائے۔ اس ضمن میں چند تراکیب درج ذیل ہیں:
1:سب سے پہلے تو آپ اپنے رویئے کا جائزہ لیں اور پھر اس سے لاحق ہونے والے نقصانات کا مطالعہ کریں پھر آپ خود سے پوچھیں کہ آپ اس قدر زیادہ ”چاہیے“ سے کیوں خود کو زیربار کر رہے ہیں۔ اس کے بعد خود سے یہ استفسار کریں کہ کیا اپنے ان رویوں پر واقعی آپ کو یقین ہے یا آپ یونہی ان رویوں کے کے عادی ہوچکے ہیں۔
2:ان تمام اصو ل و قوانین کی فہرست تیا رکر لیجیے جن پر آپ عملدرآمد کرتے ہیں لیکن وہ آپ کے لیے مفید اور کارآمد نہیں ہیں۔ ان احمقانہ معاشرتی روایات واقدار کی بھی ایک فہرست تیار کر لیجیے جو آپ کو اچھے نہیں لگتے لیکن آپ انہیں اپنانے پر مجبور ہیں۔ اس کے بعد آپ اپنے لیے اپنا ”ضابطہ اخلاق“ مرتب کیجیے جو آپ کے لیے بہت زیادہ کارآمد اور مفید ہو۔ اگر آپ موجودہ حالات میں اسے اپنانے کے قابل نہیں ہیں تو پھر بھی اپنے پاس درج کر لیجیے۔
3:آپ روایتی معاشرتی اوراقدار و روایات کے بجائے اپنی طرف سے نئی روایات و اقدار کا آغاز کیجیے جو آپ کے لیے مفید و کارآمد ہوں۔ مثال کے طور پر گھر کے کاموں میں شریک حیات کا ہاتھ بٹایئے۔ اتوار کے روز کھانا باہر کھانے کے بجائے گھر ہی میں پرتکلف کھانے کا اہتمام کر لیجیے۔
4:آپ کو جو بھی معاشرتی اقدار وروایات پسند نہیں ہیں، ان کے متعلق اپنے دوستوں اور عزیزوں سے گفتگو کیجیے۔ شاید باہمی مشورے سے کچھ ایسے اصول و قوانین مرتب ہو جائیں جو ہر ایک کے لیے زیادہ کارآمد اور مفید ہوں۔ آپ کو یہ معلوم کرتے ہوئے حیرانی ہوئی کہ یہ فرسودہ اور احمقانہ معاشرتی روایات اور اقدار محض اس لیے مروج ہیں کیونکہ ا س سے قبل کسی نے انہیں بدلنے کے لیے کوشش نہیں کی۔
5:اپنی ذات اورشخصیت کی تعمیر و تشکیل کے ضمن میں بیرونی اور اندرونی عوامل و عناصر کی فہرست تیار کیجیے۔ آپ اس امر کا جائزہ لیجیے کہ کن معاملات میں آپ اپنی ذمہ داری دوسروں کو تفویض کر دیتے ہیں اور کن معاملات میں آپ خود اپنی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ پھر آپ یہ بھی دیکھیے کہ جن معاملات کی ذمہ داری آپ دوسروں کو تفویض کر دیتے ہیں، کیا آپ ان معاملات کی ذمہ داری بھی خود اٹھا سکتے ہیں۔ اپنے لیے زیادہ سے زیادہ کامیابی اورترقی کے حوالے سے اپنے اس روئیے اور طرزعمل کا مسلسل جائزہ لیتے رہیے۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -