وہ ایک طرح کی ویب سائٹس جن سے آپ کو ہر صورت ہوشیار رہنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو کہ پچھتاتے رہ جائیں، ماہرین نے خبردار کردیا
دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بیروزگار نوجوان نوکری کی تلاش کے لیے انٹرنیٹ سے رجوع کرتے ہیں اور مختلف ویب سائٹس سے نوکریاں تلاش کرتے ہیں مگر دبئی کی ایک سائبر سکیورٹی کمپنی نے ایسے نوجوانوں کو متنبہ کیا ہے کہ کسی بھی ویب سائٹ پر نوکری تلاش کرنے سے پہلے یہ ضرور معلوم کر لیں کہ کہیں وہ ویب سائٹ جعلی تو نہیں ہے۔سکیورٹی کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ جعلی ویب سائٹس لنکڈ ان و دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر لوگوں کو جعلی نوکریوں کی پیشکش کرتی ہیں۔ سکیورٹی کمپنی مینیجڈ (Managed)کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیر کا کہنا تھا کہ ’’آج کل یہ دھوکے باز جعلی لنکڈ ان پروفائلز، فیس بک اکاؤنٹس اور ایسی ویب سائٹ استعمال کر رہے ہیں جو دیکھنے میں انتہائی پروفیشنل نظر آتی ہیں۔ ویب سائٹس کے متعلق تحقیق نہ کرنے والے نوکری کے متلاشی افراد ان کے دھوکے کا شکار ہوتے ہیں۔
مزید جانئے: اگر آپ کے موبائل فون کی بیٹری بھی اکثر ’ڈاﺅن‘ رہتی ہے تو ماہرین کے ان 4 آسان مشوروں پر عمل کرکے اپنی زندگی آسان بناسکتے ہیں
سمیر نے دعویٰ کیا کہ ان کی کمپنی جدید سافٹ ویئر کے ذریعے ایسی سینکڑوں جعلی ویب سائٹس کا سراغ لگانے کر انہیں بلاک کر چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’’ متحدہ عرب امارات میں صرف ایک کمپنی کی 36جعلی ویب سائٹس پکڑی گئی ہیں۔ اکثر سرچ انجن میں ان جعلی ویب سائٹس کو شاطرانہ چالوں کے زریعے نمایاں جگہ پر لایا جاتا ہے جس کی وجہ سے لوگ انہیں اصلی سمجھنے لگتے ہیں۔ ایسی ویب سائٹس نوکری تلاش کرنے والوں کو رجسٹرڈ ہونے کو کہتی ہیں اور اپنا کریڈٹ کارڈ نمبر بھی درج کرنے کو کہتی ہیں۔ ایسی ویب سائٹس عموماً150درہم(تقریباً4200 روپے) سے 500درہم(تقریباً14ہزار 200روپے)تک فیس وصول کرتی ہیں۔لوگ نہ صرف ان ویب سائٹس پر رجسٹرڈ ہو کر اپنی رقم سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں بلکہ وہ انہیں اپنی کریڈٹ کارڈ کی معلومات بھی فراہم کر بیٹھتے ہیں۔