سینیٹ سانحہ پشاور کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ

سینیٹ سانحہ پشاور کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(آن لائن) سینٹ آف پاکستان نے آرمی پبلک سکول پشاورپر حملے کی جوڈیشل انکوائری اور اسامہ بن لادن کے حوالے سے رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر دیا ہے ،آرمی پبلک سکول اور سانحہ صفوراکے واقعات میں بہت زیادہ مماثلت پائی جاتی ہے ،آرمی پبلک سکول کی سیکورٹی میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کو سامنے لایا جائے ۔گزشتہ روز اجلاس کے دوران سینیٹر طاہر حسین مشہدی کی جانب سے پیش کی جانے والے تحریک التوا پر بحث کرتے ہوئے مذکورہ سینیٹر نے کہاہے کہ آرمی پبلک سکول پشاور کا واقعہ ظلم کی نہ ختم ہونے والی داستان ہے اور ایسی بربریت کی گئی ہے جوپاکستان کے عوام کو ہمیشہ یاد رہے گی انہوں نے بتایا کہ سانحے کے چند ذمہ داروں کو پھانسیاں دے دی گئی ہیں مگر ابھی تک آرمی پبلک سکول کی سیکورٹی کے حوالے سے کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ہے کہ معصوم بچوں کی حفاظت کی ذمہ داری میں کس نے غفلت برتی ہے انہوں نے کہاکہ اس معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے اور قوم کے سامنے انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانی چاہیے۔ سینیٹر بیرسٹر سیف نے کہاکہ بدقسمتی سے ایسے واقعات کے بارے میں رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی جاتی ہے کہ غفلت کس نے کی ہے انہوں نے کہاکہ سانحہ آرمی پبلک سکول کے بارے میں انکوائری نہ کرایا جانا افسوسناک ہے اس کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، سینیٹر رحمن ملک نے کہاکہ سانحہ آرمی پبلک سکول اور سانحہ صفور ا میں بے حد مماثلت پائی جاتی ہے آرمی پبلک سکول کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لائی جائے انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے اس سے قبل اسامہ بن لادن کے واقعے کی تحقیقات کی گئی مگر اس کی رپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہیں لائی گئی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے بننے والے کمیشن کے بارے میں ایوان کو بریفنگ دی جائے اور اگر اس انکوائری میں ایسی باتیں ہوں جن کو منظر عام پر لانا ممکن نہ ہو تو ایوان کو ان کیمرہ بریفنگ دی جائے ۔

اسلام آباد (آن لائن) سینیٹ نے فوجداری ترمیمی بل 2015 کو متفقہ طور پر منظور کرلیا جبکہ انتخابی فہرستیں ترمیمی بل 2015 پیٹنٹس ترمیمی بل 2015 کو متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیا ۔جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں گزشتہ روز وزیر پیٹرولیم و قدرتی گیس نے فوجداری ترمیمی بل 2015 کو پیش کیا جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کریا، اسی طرح قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے انتخابی فہرستیں (ترمیمی) بل 2015 کو پیش کیا جس کو چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا جبکہ سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے پیٹنٹس ترمیمی بل 2015 کو ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا جس کو چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

مزید :

صفحہ اول -