امریکی شہریوں نے پورے جوش و خروش سے نئے سال کی آمد کا جشن منایا
واشنگٹن (اظہر زمان، بیوروچیف) امریکی شہریوں نے ملک بھر میں سخت سکیورٹی انتظامات کے تحت نئے سال کی آمد کو پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ گزشتہ برس سانحہ پیرس کے بعد کیلیفورنیا میں شوٹنگ کے واقعے کے بعد نئے سال کے جشن پر دہشت گرد کارروائیوں کے خدشات پائے جاتے تھے اور مختلف مقامات پر ہائی الرٹ جاری کئے گئے تھے۔ تاہم سخت سکیورٹی کے باعث اگر دہشت گردی کا کوئی منصوبہ تھا بھی تو وہ کامیاب نہ ہوسکا۔ ہمیشہ کی طرح نئے سال کے جشن کا امریکہ میں سب سے بڑا اجتماع نیویارک کے ٹائمز سکوائر میں ہوا جس میں دس لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ رات ٹھیک بارہ بجے ایک بڑا روشن 12 فٹ قطر والا چھ ٹن وزنی کرسٹل بال ایک بلند عمارت سے گرایا گیا اور آتش بازی کا آغاز ہوگیا۔ اس کے ساتھ ہی وہاں موجود لوگوں نے ناچنا گانا شروع کر دیا۔ اس منظر کو نیشنل ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھایا گیا۔ بعدازاں روایتی 127ویں ’’روز پیریڈ‘‘ ہوئی جس میں شامل ہونے والوں کی تعداد تقریباً سات لاکھ تھی۔ اس سارے علاقے میں پولیس کے چھ ہزار باوردی اور انڈر کور آفیسرز میں سکیورٹی کے لئے تعینات تھے جہاں کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس نے ایک روز قبل نیو یارک ریاست کے شہر راکسٹر سے 25 سالہ مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کیا جس کے باعث نیو یارک سٹی سے 330 میل کے واقع اس مقام پر آتش بازی کا پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔ امریکی محکمہ انصاف کے بیان کے مطابق گرفتار شخص کا نام عمانوئیل لچمین ہے جس کا داعش کی ہدایت پر نئے سال کے آغاز پر ایک ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے کا منصوبہ تھا جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ معلوم ہے کہ وہ اس دہشت گرد تنظیم سے مسلسل رابطے میں تھا اور منصوبہ کامیاب ہونے کے بعد شام میں ان کی جنگ میں شریک ہونے کے لئے جانا چاہتا تھا۔ بفلو ڈویژن کے ایف بی آئی چیف آدم کوہن نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ایف بی آئی کو امریکہ میں موجود ایسے افراد کے بارے میں سخت تشویش ہے جو انٹرنیٹ کے ذریعے دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کے منصوبوں پر عمل کرنے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں۔
ایف بی آئی کے واشنگٹن ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ 20 ستمبر کو امریکہ اور میکسیکو کے بارڈر پر گشت کرنے والے اہلکاروں نے دو پاکستانی باشندوں کو غیر قانونی طور پر امریکی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا تھا۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے ان نوجوانوں کے نام محمد عظیم اور مختار احمد ہیں، جو ٹیجوانا کے شہر سے امریکی شہر سان ڈیگو کے جنوبی علاقے میں داخل ہو رہے تھے۔ ان دونوں نوجوانوں کے بارے میں شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا تعلق دہشت گرد تنظیموں سے ہے لیکن ابھی مزید معلومات کا انتظار ہے۔ ایف بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں کو جرائم پیشہ گینگ کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں کے کارندوں کو امریکہ میں داخل ہونے میں مدد دینے کے بھی شواہد ملے ہیں، جو انتہائی تشویش ناک بات ہے۔