2016ء، 32کواپریٹو سوسائٹیوں کی جنرل میٹنگ التوا کا شکار، ایڈمنسٹریٹر تعینات

2016ء، 32کواپریٹو سوسائٹیوں کی جنرل میٹنگ التوا کا شکار، ایڈمنسٹریٹر تعینات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(عامر بٹ سے)رواں سال2016 کے دوران محکمہ امداد باہمی 32سے زائد کوآپریٹو سوسائٹیوں میں سالانہ جنرل میٹنگ نہ کروا سکا ،ماڈل بائی لاز کی خلاف ورزی کرنے کے سبب15کوآپریٹو سوسائٹیوں میں ایڈمنسٹریٹر تعینات کر دیئے گئے ،ماڈل الیکشن بائی لاز پر بدستور عمل درآمد نہ کروایا جا سکا ،کرپشن ،فراڈ ،جعلسازی،اختیارات کے ناجائز استعمال کی بناء پر ڈی او سی آفس میں 1900سے زائد درخواستیں سوسائٹیوں کے خلاف وصول ہوئیں ،جعلی ٹرانسفرکو روکنے کے لئے کوآپریٹو سوسائٹیوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کا آغاز کیا گیا جو تاحال مکمل نہ کیا جاسکا،تفصیلات کے مطابق محکمہ مال کی جانب سے محکمہ کوآپریٹو کی حدود میں آنے والی ہاؤسنگ سکیموں میں سرکاری راستہ جات اور نالے کھالوں کی سرکاری اراضی واہ گزار کروانے کے تمام ریفرنسز بھی التواء کا شکار رہے۔ ان ریفرنسز پر سماعت ہی نہیں ہو سکی۔محکمہ امداد باہمی کے ڈسٹرکٹ آفیسر لاہور کی جانب سے لاہور کی حدود میں واقع کوآپریٹو سوسائٹیوں میں ماڈل الیکشن رولز پر عمل درآمد کروانے اور زیر التواء ماڈل الیکشن نہ کروانے کے حوالے سے تحریری ریفرنس پرڈپٹی اور اسسٹنٹ رجسٹرار کوئی عمل درآمد نہ کروا سکے۔اس کے علاوہ سیکریٹری کوآپریٹو پنجاب نے جعلی ٹرانسفر اور جعلسازی کی روک تھام اور رفاعہ عامہ کے لئے مختص کی جانے والی زمین کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈکرنے کا آغازکیاجس کے لئے ابتدائی طور پر 10کروڑ روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی ۔تھی لیکن تمام تر سہولیات کے باوجود تاحال تمام سوسائٹیوں کا ریکارڈ کمیپوٹرائزڈ نہ کیا جاسکا ہے،رواں سال محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے عدالت عالیہ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعدبے ضابطگیوں کے حوالے سے تحقیقات کیں اور تفتیش کا دائرہ کار بھی بڑھا دیا۔ الزام ثابت ہونے پر کوآپریٹو سوسائٹیوں کی انتظامیہ نے عدالت سے رجوع کیا کہ اینٹی کرپشن سٹاف کو روکا جائے تاہم عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو کرپٹ اور مالی بد عنوانیوں میں ملوث کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیزکے خلاف تحقیقات کرنے اجازت دے دی۔ درجنوں شکایات پر ابھی تک ایکشن نہیں لیا گیا۔سائلین کی جانب سے ٹھوس شواہد کی بناء کی پر سوسائٹی انتظامیہ کی جانب سے پلاٹوں کی بند ربانٹ ،سوسائٹی فنڈز میں لوٹ کھسوٹ،جعلی اور بوگس بلوں سے رقوم کی ذاتی اکاؤنٹس میں منتقلی کے کیس زیر سماعت ہیں ۔

مزید :

صفحہ آخر -