مودی نے بھارتیون کو انتہا پسندی کی سوچ دیکر خطے کا امن استحکام داؤ پر لگادیا: صدروزیراعظم آزاد کشمیر 

مودی نے بھارتیون کو انتہا پسندی کی سوچ دیکر خطے کا امن استحکام داؤ پر لگادیا: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کوئٹہ(این این آئی)آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت نے بھارت کے شہریوں کو انتہاء پسندی کی سوچ دے کر پورے خطہ کے امن و استحکام کو داؤ پر لگادیا ہے۔ ہندوتوا کا نظریہ نہ صرف پاکستان اور آزادکشمیر کے لئے بلکہ پورے ہندوستان کے مسلمانوں کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر صوبائی وزراء میر ظاہر  بلیدی، سردار عبدالرحمان کھیتراں، عبدالخالق ہزارہ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی میر اکبر عسکانی، پارلیمانی سیکرٹری میر سکندر عمانی اورقومی اسمبلی کے رکن سردار اسرار ترین بھی موجود تھے۔ صدر آزادکشمیر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور وہاں انسانی حقوق کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور بھارتی حکومت کی امتیازی پالیسیوں اور شہریت قانون سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر کے بارے میں دہلی کی حکومت کے اقدامات کی شدید مذمت کی۔ صدر سردار مسعود خان نے بلوچستان کے عوام کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت اور یکجہتی کے اظہار کے لئے بلوچستان بھر میں جلسے، جلوس اور ریلیاں منعقد کرنے پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ تنازعہ کشمیر کے پرامن سیاسی و سفارتی حل کے لئے اقوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی اور کثیر القومی فورمز پر کوششیں جاری رہنی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صدر آزادکشمیر کو یقین دلایا کہ بلوچستان کے غیور اور محب وطن عوام کشمیریوں کے حق و انصاف پر مبنی جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے کیونکہ وہ اس حمایت کو اپنی اخلاقی، قومی اور مذہبی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو اس مقصد کے لئے آزادکشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صدر آزادکشمیر کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کابینہ کے اہم وزراء کے ہمراہ جلد آزادکشمیر کا دورہ کریں گے۔ دریں اثناء صدر آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے سنٹرل پریس کلب مظفر آباد کے عشائیہ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران 4 جنوری کو مقبوضہ جموں کشمیر اور سیز فائر لائن پر ہندوستان کی جارحیت اور بربریت کا شکار بچوں سے یکجہتی کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس سال موسم بہار کی شجر کاری مہم کو بھی ان بچوں سے منسوب کرنے کے احکامات بھی دئیے۔راجہ محمد فاروق حیدر خان نے 5 جنوری کو آزاد کشمیر بھر میں بھرپور طریقہ سے یوم حق خودارادیت منانے کے لیے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ظلم و بربریت انتہا پر ہے۔مقبوضہ کشمیر کے محاصرہ میں بھی بچے خوراک اور ادویات کی کمی کا شکار ہوئے۔ نو سال کے بچوں تک کو قید میں رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ گذشتہ تیس سال سے ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں معصوم بچوں کو قید، تشدد، پیلٹ اور دیگر غیر انسانی حربوں سے نشانہ بنا رہا ہے۔ سیز فائر لائن پر ہندوستان کی فائرنگ سے بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5جنوری کو جہاں کشمیری عوام اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اپنے وعدے یاد دلائیں گے وہاں ہی ہندوستان کے جبری اور غاصبانہ قبضہ کی بھی مذمت کریں گے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر کے عوام سے ان پروگراموں میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں ہندوستان کے مظالم نے ایک انسانی المیہ کو جنم دیا ہے۔مزید برآں وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کا مظفرآباد کے نواحی علاقے ترنی امبور کا دورہ کیا اس دوران انہوں نے سپاہی ارسلان شہید کے اہلخانہ کے گھر آمد والدہ اور بھائی سے ملاقات بھی کی،انہوں نے سپاہی ارسلان شہید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارسلان جیسے نوجوانوں پر ہمیں فخر ہے جنہوں نے اپنی قیمتی ترین متاح وطن عزیز پر قربان کردی۔ انہوں نے کہاکہ پاک فوج کے شہدا ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں قوم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔ پاک فوج کے شہدا کو سلام جنہوں نے اپنی جوانیاں لٹا کر ہماری حفاظت کی۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے شہید کے بھائی کو سرکاری ملازمت اور گھر تک سڑک اور پختہ راستے کی تعمیر کا اعلان بھی کیا۔اس موقع پر وزیر صنعت و ترقی نسواں نورین، چیئرمین وزیر اعظم معائنہ و عملدرآمد کمیشن زاہد امین بھی موجود تھے۔
صدر وزیر اعظم آزاد کشمیر