نئے سال کے پہلے روز فلم دیکھنے والوں کی تعداد بہت کم
لاہور(فلم رپورٹر)نئے سال کے پہلے روز سنیما گھروں میں فلم دیکھنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر جبکہ تھیٹرز میں عوام کا بھرپور ہجوم دیکھنے میں آیا۔سنیما گھروں کی ویرانی کی بنیادی وجہ غیر معیاری اور روائتی کہانیوں پر مبنی فلمیں ہیں۔لوگ تھیٹر کا رخ صرف اس لئے کرتے ہیں کیونکہ وہاں پر ان کو موجودہ ماحول کی مناسبت سے بہترین تفریح میسر آجاتی ہے۔دوسری جانب جب سے بھارتی فلموں کی نمائش بند ہوئی ہے سنیما گھروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے ہمارے وہ فلم میکرز جو ہروقت شور مچاتے رہتے تھے کہ بھارتی فلموں پر پابندی لگائی جائے وہ گزشتہ ایک برس میں کوئی بھی قابل ذکر فلم نہیں بنا سکے ہمارے ملک میں باتیں تو سب کرتے ہیں لیکن عمل کرتا ہوا کوئی نظر نہیں آتا سنیما انڈسٹری کو تسلسل کے ساتھ چلانے کیلئے کم از کم سال کی 60سے70فلموں کی ضرورت ہے سال 2019 ء میں 20 فلمیں عام نمائش کیلئے پیش کی گئیں تھیں جن میں سے اکثریت کوناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔رواں سال 50فلموں کی نمائش متوقع ہے۔بھارتی فلموں کی نمائش کی وجہ سے نئے سنیما گھر بنے اور اس انڈسٹری پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔جذبہ حب الوطنی کے تحت بھارتی فلموں پر پابندی تو وقت کا تقاضہ ہے مگرفلم اور سنیما انڈسٹری کو بچانے کیلئے عملی اور پوری اقدامات کی ضرورت ہے۔سنیما اونرز کا کہنا ہے کہ مسلسل کاروباری خسارے کی وجہ سے بہت سے سنیما بند پڑے ہیں اور اگر یہی صورتحال رہی تو بہت سارے مزید سنیما بند ہوجائیں گے۔