وزن کم کرنے کا انتہائی کامیاب طریقہ جو ساتھ ہی شادی بھی ختم کروادے

وزن کم کرنے کا انتہائی کامیاب طریقہ جو ساتھ ہی شادی بھی ختم کروادے
وزن کم کرنے کا انتہائی کامیاب طریقہ جو ساتھ ہی شادی بھی ختم کروادے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) گیسٹرک بائی پاس سرجری موٹاپا کم کرنے کا تیز ترین طریقہ ہے۔ یہ آپریشن کروانے کے بعد دنوں میں انسان کا وزن کئی کلوگرام تک کم ہوجاتا ہے اور سلم سمارٹ ہو جاتا ہے لیکن اب اس کا ایک ایسا حیران کن نقصان بھی سامنے آ گیا ہے کہ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا۔ میل آن لائن کے مطابق گیسٹرک بائی پاس سرجری وزن کم کرنے کا تیز ترین طریقہ تو ہے ہی لیکن اس کی قیمت آپ کو اپنی شادی کے خاتمے کی صورت میں بھی چکانی پڑ سکتی ہے کیونکہ ایک تحقیقاتی سروے میں معلوم ہوا ہے کہ اس طریقے سے موٹاپا کم کرنے والے ہر پانچ مردوخواتین میں سے ایک نے وزن کم کرنے کے بعد اپنے شریک حیات کو طلاق دے دی۔
کاروباری خاتون کیلی ہولبروک نے بھی گیسٹرک بائی پاس کے ذریعے موٹاپا کم کیا۔ اس کا وزن 145کلوگرام تک جا پہنچا تھا جو بائی پاس کے بعد 60کلوگرام پر آ گیا۔ وزن میں اس کمی کے بعد اس کے روئیے میں بھی حیران کن تبدیلیاں رونما ہونے لگیں۔ برطانوی علاقے گلوسیسٹرشائر کی رہائشی کیلی نے ماہرین سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ ”میں خود کو پہلے سے زیادہ توانا محسوس کرنے لگی تھی اور اپنے بیٹوں کے ساتھ زیادہ کھیل سکتی تھی۔ اب سیڑھیاں چڑھتے ہوئے میرے گھٹنوں سے تڑاخ تڑاخ کی آوازیں بھی نہیں آتی تھیں۔ اب میں کاروباری میٹنگز میں بھی جانے لگی تھی جن میں شمولیت میں سالوں قبل ترک کر چکی تھی۔ میں پہلے سے کہیں زیادہ خوداعتماد ہو گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک تبدیلی یہ بھی آئی کہ مجھے احساس ہوا کہ اب میں اپنے شوہر رابرٹ کے ساتھ مزید نہیں رہ سکتی۔ کچھ وقت سوچ بچار کے بعد میں نے بالآخر رابرٹ سے علیحدگی اختیار کر لی۔ رابرٹ ہمیشہ سے محبت کرنے والا شوہر تھا اور مجھے بہت خوش رکھتا تھا۔ ہماری طلاق ہونے میں اس کی کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ میں ہی بدل گئی تھی۔میں وہ خاتون ہی نہیں رہی تھی جو وزن کم ہونے سے پہلے تھی۔میری شخصیت اور پسند نا پسند ہی یکسر بدل کر رہ گئی تھی۔“
اس تحقیقاتی سروے میں ماہرین نے 1ہزار ایسے مردوخواتین سے گفتگو کی جنہوں نے گیسٹرک بائی پاس کے ذریعے وزن کم کیا تھا۔ ان میں سے 20فیصد نے وزن کم ہونے کے بعد اپنے شریک حیات کو طلاق دے دی تھی۔ لگ بھگ ان سبھی افراد کا یہی کہنا تھا کہ ”سرجری کے بعد ان کی شخصیت میں حیران کن تبدیلی آئی اور طلاق ہونے میں ان کے پارٹنر کی کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ وہ تو پہلے کی طرح محبت کرنے والے تھے۔“ ایک مرد نے تو یہ انکشاف کیا کہ سرجری کے بعد اس کے جنسی رجحان میں ہی تبدیلی آ گئی اور وہ ہم جنس پرست ہو گیا اور اپنی بیوی کو طلاق دے کر ایک مرد پارٹنر کے ساتھ رہنے لگا۔ ایک خاتون نے بھی سرجری کے بعد ہم جنس پرست ہوجانے کا اعتراف کیا۔ اس خاتون کا نام ایلی ہے جس نے بتایا کہ ”سرجری کروانے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میں شروع سے ہی ہم جنس پرست ہوں تاہم آج تک اپنے اس جنسی رجحان سے آگاہ نہیں تھی۔ میں نے اپنے شوہر سٹیون سے علیحدگی اختیار کر لی۔ میں نے اسے کہا کہ میں تمہیں چھوڑ کر اپنے والدین کے ساتھ رہنے جا رہی ہوں۔ اس نے بھی مجھے رکنے کو نہیں کہا۔ دوسال الگ رہنے کے بعد ہماری طلاق ہو گئی۔ اس کے بعد میں نے ایک ڈیٹنگ ویب سائٹ پر خاتون پارٹنر کی تلاش شروع کی اور وہاں سے مجھے سارا مل گئی جو گرافک ڈیزائنر ہے۔ اب میں سارا کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی ہوں۔“