’مانسہرہ کا واقعہ قابل مذمت ، ملزم قاری شمس الدین اور میرے ملازم شمس الدین میں فرق کریں‘ مفتی کفایت اللہ نے وضاحت کردی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علماءاسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے واضح کیا ہے کہ مانسہرہ میں 10 سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کرنے والے شمس الدین سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
نجی ٹی وی آپ نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ ان کا ملزم شمس الدین سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ اس واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ’ ملزم قاری شمس الدین اور میرے ملازم شمس الدین میں فرق کریں۔‘
مفتی کفایت اللہ نے اس واقعے کو ان کے خلاف استعمال کرنے کو سازش قرار دیا اور کہا کہ دبنگ ہوں اس لیے میرے خلاف سازشیں ہوتی ہیں۔
خیال رہے کہ کچھ روز پہلے مانسہرہ میں 10 سالہ بچے کے ساتھ اس کے استاد نے جنسی زیادتی کی تھی۔ ملزم شمس الدین 3 روز روپوش رہنے کے بعد پولیس کے ہتھے چڑھا تھا۔ ملزم کی گرفتاری کے بعد یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ملزم کو مفتی کفایت اللہ نے 3 روز تک پناہ دی تھی۔
پروگرام میں شریک وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وہ مانسہرہ واقعے سے اپ ڈیٹ ہیں، انہوں نے واقعے کے فوری بعد ڈی پی او سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ زینب الرٹ بل قائمہ کمیٹی نے پاس کردیا ہے جبکہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ جلد لایا جا رہا ہے، والدین اور بچوں کو بھی محتاط رہنا ہوگا۔