امیدواروں کے ایک حلقہ سے نہیں تو دوسرے سے کاغذات نامزدگی منظور
ننکانہ صاحب (نمائندہ خصوصی) پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے میاں عاطف کے کاغذات نامزدگی پی پی 133سے مستردجبکہ پی پی133سے انکی اہلیہ فائزہ اقبال او ر این اے 112سے میاں عاطف کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے اسی طرح این اے 111سے پی ٹی آئی کے رہنماء محمد ارشد ساہی کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ پی پی 132سے مسترد اور ان کے بیٹے عمار ارشد ساہی کے کاغذات منظور ہوگئے۔پی ٹی آئی رہنما بلال احمد ورک کے کاغذات نامزدگی دو حلقوں این اے 111اور 112سے مسترد ہوگئے تاہم ان کے بھائی شہر یار ورک کے پی پی133سے منظور ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی رہنما شاہد منظور گل اور انکے بھائی طاہر منظور گل کے پی پی134سے کاغذات نامزدگی مسترد اور شاہد منظور گل کے بیٹے سہیل منظور گل کے پی پی134سے منظور ہوگئے جبکہ سابق ایم پی اے طارق محمود باجوہ انکی اہلیہ شازیہ طارق باجوہ اور بیٹا سلطان طارق باجوہ،ضلعی صدر مسلم لیگ (ن)رانا محمد ارشد این اے 111 اور پی پی 132سے الیکشن لڑنے کے لیے کامیاب قرارپائے،پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری احسن رضا واہگہ اورمسلم لیگ(ن)کے احتشام الحسن بھٹی کے این اے 111سے کاغذات نامزدگی مستردتاہم احسن رضا واہگہ اوردومسلم لیگی بھائیوں احتشام الحسن بھٹی اور عرفان الحسن بھٹی کے پی پی132سے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے، سابق صوبائی وزیر مہر سعید احمد ظفر پڈھیاراور انکے بیٹے علی حسنین حلقہ این اے 112اور دو صوبائی حلقوں پی پی133اورپی پی134سے امیدوار ہیں دریں اثناء صوبائی وزیر رانا محمد افضل خاں اور انکے بیٹا رانا مجیب افضل خاں اورانکے تین بھتیجے رانا محمد ذوالقرنین خان،رانا تحسین اخلاق اور رانا شاہین اخلاق پی پی 135میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں دریں اثناء این اے 112اورپی پی135سے پی ٹی آئی کے رہنما رانا جمیل حسن خاں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ ان حلقوں سے جماعت اسلامی کے راشد فاروق،استحکام پاکستان پارٹی کے رائے محمد اسلم خاں کھرل، ایم کیو ایم کے آغا محمد علی اوررائے محمد احسان کھرل کے کاغذات نامزدگی درست قرار دے دیئے گئے ہیں جبکہ ٹی ایل پی کے پیر افضال حسین شاہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 112اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں پی پی 134اورپی پی135میں انتخاب لڑیں گے۔
