لارڈ نذیر پر الزامات لگانے والے قوم سے معافی مانگیں، کمیونٹی رہنما
لندن (جی این آئی ) لارڈ نذیر احمد برٹش پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کا سرمایہ ہیں ان پر من گھڑت اور گھنانے الزامات لگانے والوں کو اب قوم سے معافی مانگنی چاہئے اور کمیونٹی کے بڑے رہنما پر آئندہ بہتان طرازی سے گریز کرنا چاہئے ان خیالات کا اظہار پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے رہنماں، وکلا، علما کرام اور دیگر شخصیات نے لیبر پارٹی کی جانب سے لارڈ نذیر احمد کی رکنیت کی بحالی اور انہیں الزامات سے بری کرنے کے بعد جنگ لندن کے ساتھ اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا یاسمین قریشی ایم پی نے کہا کہ لارڈ نذیر احمد کو معطل نہیں کیا جانا چاہئے تھا کیونکہ بعض شرارتی عناصر موجود ہیں جو لارڈ نذیر احمد کو نقصان پہنچانے کی سازشوں میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ ان پر لگنے والے الزامات کے بعد لیبر پارٹی نے ایک روٹین کے مطابق انہیں معطل کیا اور پھر ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرائی انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ لارڈ احمد کے خلاف الزامات غلط ثابت ہوئے اور ان کی رکنیت بحال کردی گئی وائٹ پرل کے چیف ایگزیکٹو مظفر چوہدری نے کہا کہ لارڈ احمد کی بحالی ایک اچھی ہے اور لیبر پارٹی نے ان کے حق میں درست فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ لارڈ احمد ایک دلیر انسان ہیں۔وہ ہمیشہ اپنے ضمیر کے مطابق بولتے ہیں اور کمیونٹی کی حقیقی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لارڈ احمد برطانوی پارلیمنٹ میں پاکستانیوں کی موثر آواز ہیں اور وہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے لئے کام کرتے ہیں ممتاز دانشور علی جعفر زیدی نے کہا کہ لارڈ احمد لیبر پارٹی کے وفادار ساتھی ہیں ان کی معطلی درست فیصلہ نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ لارڈ احمد ایسے انسان نہیں ہیں جو اپنی پارٹی پالیسی کے خلاف جائیں انہوں نے کہا کہ لارڈ احمد پر جارج بش اور ٹونی بلیئر کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا الزام غلط ثابت ہوا ہے انہوں نے کہا کہ بش اور بلیئر کی وجہ سے لاکھوں افراد ہلاک ہوئے ہیں ان کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ درست ہے ۔