کرپشن ملک کا سب سے بڑا ایشو ، جڑسے نہ اکھاڑاگیا تو رگ وپے میںسرا یت کر جائیگا: ممتاز سیاسی، سماجی اور تجارتی رہنماﺅں کا ردعمل

کرپشن ملک کا سب سے بڑا ایشو ، جڑسے نہ اکھاڑاگیا تو رگ وپے میںسرا یت کر جائیگا: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (اسد اقبال+ حنیف خان+ دیبا مرزا) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین فسیح بخاری کی طرف سے کروائی گئی تحقیقات کے مطابق کرپشن نے ملکی استحکام وترقی کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے اور روزانہ 6 سے 8 ارب روپے کی کرپشن کی جاری ہے۔ اس تحقیق کے نتیجے میں کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا ایشو بن گیا ہے۔ اس تحقیق کی روشنی میں ”روزنامہ پاکستان“ نے مختلف سفید زندگی کے سرکردہ افراد سے ان کی آراءجاننے کے لئے خصوصی سروے کا اہتمام کیا۔ ملک کے معروف افراد نے کرپشن کو سب سے اہم ایشو قراردیتے ہوئے اسے جڑ سے اکھاڑنے کے لئے سخت ترین قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا کہ ہمارے حکمرانوں کو اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے اولین ترجیح قراردینا چاہیے اور کرپشن کو فروغ دینے والے تمام عوامل اداروں اور شخصیات کو لگام دینے کے لئے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں۔ انجمن تاجران پاکستان کے صدر اشرف بھٹی نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لئے سخت سزا پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ ماضی میں بادشاہ علاﺅالدین خلجی کے دور حکومت میںکرپشن ندندانے لگی تو اس نے کرپشن کا خاتمہ کرنے کے لئے گوشت کم تولنے والے قسائی کے تن سے گوشت کا ٹکرا کاٹا، کپڑا کم ماپنے والے کا ایک سیر خون نکالا اور راہزنی چوری کرنے والے کی ٹانگ اور ہاتھ کاٹ کر تین ایسی مثالیں قائم کی جس سے کرپشن کا خاتمہ ہوگیا۔ قومی تاجر اتحاد لاہور (گلشن گروپ) کے جنرل سیکرٹری حافظ عابد علی نے کہا کہ کرپشن ملکی اداروں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ ہمارے ملک کے سیاستدان ہی کرپشن کا موجب ہیں جنہوں نے مفادات کے حصول کے لئے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردیں۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز نے کہا کہ ملک میں لاقانونیت کا بول بالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے ذمہ داران کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے سے نچلے طبقہ سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایگزیکٹو ممبر اور انجمن تاجران آٹو مارکیٹ بادامی باغ کے صدر وقار احمد میاں نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو تباہی کی جانب دھکیل رکھا ہے۔ کسی بھی ادارے کا ذمہ دار جو اپنی کارکردگی پر کریڈٹ لیتا ہے اس ادارے میں ہونے والی کرپشن کا ذمہ دار بھی اسی کو ٹھہرایا جائے تو کرپشن میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔ پاکستان آئرن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عامر صدیق چوہدری نے کہا کہ حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث ملک میں نہ قانون کی بالادستی ہے اور نہ ہی کوئی نظام وسسٹم جس کے پیش نظر کرپشن کو تقویت اور ملک کی جڑیں کھوکھلی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے قانون پر سختی سے عملدرآمد کروانے کی ضرورت ہے۔ قومی تاجر اتحاد پنجاب کے جنرل سیکرٹری میاں فیاض خالد نے کہا کہ کرپشن نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے کرپشن کے خاتمہ کے لیے قومی اداروں میں چیک اینڈ بیلنس کی ضرورت ہے اور مرتکب افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی ہی دوسروں کو عبرت کا سبق دے سکتی ہے۔ قومی تاجر اتحاد لاہور کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ ملک کو کرپشن دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ اعلیٰ افسر سے لے کر مزدور تک کرپشن کررہا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں آسمان سے بارش کرنے والی مہنگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے ہر محب وطن پاکستانی کو مثبت سوچ پیدا کرنی چاہیے۔ مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر سہیل محمود بٹ نے کہا کہ پورا ملک ہی اوپر سے نیچے تک کرپشن میں مبتلا ہے۔ جس کے باعث ملکی ترقی منجمند اور امن وامان کی غیر یقینی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ پنجاب گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر ذوالفقار چوہدری نے کہا کہ ملک میں جو بھی اقتدار میں آیا اسی نے کرپشن کی اندھیر نگری مچائی جس سے ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں کرپشن کا خاتمہ ہوجائے تو ملک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوسکتا ہے۔ انجمن تاجران اکبر منڈی کے سینئر نائب صدر عمر چوہدری نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو پیچھے کی طرف دھکیل دیا ہے۔ جائز کام بھی رشوت کے بغیر ممکن نہیں جس میں افسر سے لے کر انتظامیہ اہلکار ملوث ہیں۔ ویمن ڈویلپمنٹ کی سکرٹری ارم بخاری نے کہا کہ کرپشن سب سے بڑی لعنت ہے۔ جب تک اس کو جڑ سے اکھاڑ کر نہیں پھینکے گے تب تک اس کا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے حکومت سمیت عام آدمی کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ جب تک مل جل کر اس کا خاتمہ نہیںکریں گے تب تک ممکن نہیں ہے ایک سوال ے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن صرف ہمارے ملک کی المیہ نہیں ہے ملکہ دنیا کے اور بھی ترقی پذیر ممالک میں یہ موجود ہے۔ پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما بیگم عابدہ حسین نے کہا کہ نیب کی طرف سے دی گئی رپورٹس میں پاکستان کے اندر کرپشن کی نشاندہی ضرور کی جاتی ہے لیکن ملک میں اس سے کہیں زیادہ کرپشن کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کرپشن کے خلات موثر اقدامات نہیں کیے جائیں گے تب تک اس کا خاتمہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کے اندر اس کی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے جب تک اس کا خاتمہ نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرے گا۔ تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ نے کہا کہ حکمرانوں کی آشیرباد اور ملک میں لاقانونیت کے باعث ہر قومی ادارہ کرپشن میں ڈوب چکا ہے۔ اعلیٰ افسر سے لے کر کر عام ورکر تک کرپشن کررہا ہے جس کے ذمہ دار حکمران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے چیئرمین بیان حقیقت پر مبنی ہے جنہوں نے کہا کہ ملک میںروزانہ 6 سے 8 ارب روپے کرپشن کی نظر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے کہا ہے کہ میاں برادران کے خلاف کرپشن کیس نہ کھولے جائیں جس کی وجہ ایک چور دوسرے چور کی چوری کو چھپاکر خود محفوظ بننا چاہتا ہے۔ مسرت چیمہ نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے قانون کی بالادستی ضروری ہے، اور مرتکب افراد کو عبرت کا نشانہ بناکر ملک کو کرپشن سے پاک کیاجاسکتا ہے۔ لاہور ڈویژن سپریم یونین کے صدر علی مردان نے کہا ہے کہ روز 6 سے 8 ارب روپے کی کرپشن کی ذمہ داری حکومت ہے۔ اگر حکومت کرپٹ نہ ہوتو کسی کی جرا¿ت نہیں کہ وہ کرپشن کرے۔ یہاں کوئی بھی فائل پاس ہونے سے پہلے کرپشن کی مد میں فیس دی جاتی ہے۔ اگر حکومت کرپشن جیسے ناسور کو ختم کرنا چاہتی ہے تو پہلے خود اپنے ایوانوں سے کرپشن ختم کرے پھر کرپٹ بیورو کریٹ سے کرپشن کے خاتمہ کی توقع رکھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کرپشن نے دیمک کی طرح چاٹ لیا ہے اگر کوئی کرپشن کے خلاف آواز اُٹھائے تو اس کے خلاف سازش شروع کردی جاتی ہے۔ حکومت صرف چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کے احکامات پر عملدرآمد کرے تو کرپشن خود بخود ختم ہوجائے گی۔