جموں کشمیر میں اکتوبر1998سے ڈسٹربڈ ائریا ایکٹ کو ختم کر دیا گیا ‘محبوبہ مفتی
سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں اکتوبر 1998 سے ڈسٹربڈ ائریا ایکٹ کو ختم کر دیا گیا ہے ۔اس دوران گزشتہ 30ماہ کے دوران240 افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ نافذاورکیس درج کئے گئے۔ گزشتہ2برسوں کے علاوہ رواں سال12جون تک240افراد پر پی ایس ائے نافذ کیا گیا جن میں سے153کی رہائی بھی عمل میں لائی گئی تاہم87تاہنوز نظر بند ہے۔
کے پی آئی کے مطابق قانون ساز کونسل میں ڈاکٹر شہناز گنائی کی طرف سے پوچھے گئے تحریری سوال کے تحریر جواب میں وزیر اعلی نے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے دو ٹوک الفاط میں کہا ہے کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں فوج کو حاصل خصوصی اختیارت افسپا کی منسوخی کی ضرورت اور شرائط پر تنقیدی جائزے لینے کی ضرورت ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ جموں کشمیر میں اکتوبر1998سے ڈسٹربڈ ائریا ایکٹ کو ختم کیا گیا۔2014میں مجموعی طور پر69لوگوں کو پی ایس ائے کے تحت نظربند کیا گیا تاہم ان میں سے فی الوقت کوئی بھی شخص اسیر نہیں ہے جبکہ گزشتہ برس کے دوران جموں کشمیر میں77افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا جن میں سے64کو رہا کیا گیا مگر30ابھی بھی مختلف جیلوں میں نظر بند ہے۔وزیر اعلی نے رواں سال کے بارے میں اعداد شمارظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر77لوگوں پر پی ایس ائے نافذ کیا گیا جبکہ20کی رہائی عمل میں لائی گئی اور57بند ہے۔ کے پی آئی کے مطابق وزیر اعلی نے تحریری طور پر سوال کا جواب دیتے ہوئے اایوان کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مدت میں1057 ایف آئی آر درج کئے گئے ۔اس دوران 2010میں182 نوجوانوں کو سنگ اندازی کی پاداش میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے حکومت نے کہا کہ ان تمام نوجوانوں کو2014 کے آخر تک سزائیں پوری ہوئی۔اس دوران وزیر اعلی نے پی ایس ائے نافذ کرنے کے بارے میں ضوابط کے بارے میں جانکاری فرہم کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر ضلع سپر انٹنڈنٹوں کی طرف سے پیش کئے گئے مواد اور اس سلسلے میں تمام حقائق اور فرد کی سرگرمیوں سے متعلق جانکاری پر مطمئن ہونے کے بعد ہی جلع مجسٹریٹ پی ایس ائے نافذ کرتا ہے اور12دنوں کے اندر اس کی منظور حکومت دیتی ہے۔ادھر وزیر اعلی نے شوکت حسین گنائی طرف سے تحریری طور پر پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ گزشتہ17ماہ کے دوران ریاست میں27شہریوں نے اپنی جان گنوا دی جبکہ اس مدت میں155جنگجو بھی جاں بحق ہوئے۔حکومت نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس عرصے کے دوران51سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔