بونیر ،از سر نو تفتیش اور انصاف فراہمی کا مطالبہ
بونیر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)ایم ایس پرکاش فلنگ اسٹیشن کے مالک ڈاکٹر پرکاش نے انکے پمپ منیجر عباس پر گزشتہ کئی مہینوں میں مجموعی طور پر پچھیس لاکھ روپیہ گھپولوں کا الزام لگاتے ہوئے بحضور گواہان تسلیم کروانے کا دعویٰ کرتے ہوئے تھانہ گاگرہ کے حوالے کرنے اور وہاں پر پولیس کی جانب سے جانبداری کا مظاہر ہ کرنے ،ایف ائی درج کرنے میں تاخیر کرنے اور بعد ازاں فائیل سے اھم دستاویزات عائب کرنے اور ملزم کے ساتھ مدد کرنے اور متاثرہ فریق کا کیس خراب کرنے کی فریاد لے کر پریس کلب پہنچ گئے ہیں اورپریس کانفرنس کے دوران اقلیت ہونے کی بناء پر امیتازی سلوک کی شکایت کی ہے اور ڈی پی او بونیر ،ڈی ائی جی ملاکنڈ اور ائی جی پی صوبہ پختونخواہ سے از سر نو تفیش کرنے ،لوٹی رقم برامد کروانے اور انصاف فراھم کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔بصورت دیگر اقلیتی برادری کو اکٹھا کرکے احتجاج اور بھوک ہڑتال پر جاکر اپنی فریاد پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔ڈاکٹر پرکاش نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرصہ ایک سال قبل ایس ایچ او جاوید خان کے بھائی استاد نعیم اپنے بھانجے عباس کو لے کر انکے پاس پمپ میں نوکر رکھنے کے لیے ائے۔لیکن عباس نے امسال مارچ کے اخر سے گھپلوں کا اعاز کیا اور جون کے اخری ھفتہ تک مالک کو بڑا ٹیکہ لگادیا ۔جس کا پتہ تب چلا جب مالک نے ٹینکی میں موجود سٹاک کو تقریباء تیراہ ھزار لیٹر کم پایا ۔بقول انکے گواہان کی موجودگی میں عباس کو بٹھایا گیا تو مبینہ طور پر گھپلہ تسلیم کرلیا جس پر عباس کو تحریر سمیت تھانہ گاگرہ لے جایا گیا ۔جہاں بقول انکے پیٹی بند پولیس والوں نے پیٹی بند بھائی کے بھانجے بچانے کے لیے پہلے تو ایف ائی ار درج کرنے میں تاخیر کی اور بعد میں بقول انکے فائیل سے اھم دستاویزات عائب کروائیں اور تفیش میں ملزم کو زیادہ رعائیت دے کر متاثرہ فریق کو نقصان پہنچایا گیا ہے جس کی شکایت لے کر درخواست ڈی پی او کے دفتر میں جمع کرائی تو پیٹی بند پولیس والوں نے تاحال اس درخواست کو ڈی پی اور کے میز تک پہنچنے نہیں دیا ہے جس کی وجہ سے میڈیا کا سہا را لیانا پڑا ہے اور اب امید ہے کہ انکو انصاف ملے گا اور الٹا دھمکیا دینے والوں سے بچایا جائے گا۔
