اوکاڑہ میں پیر کے مقابلہ میں پیرنی ، رضا علی گیلانی کو انتخابی نشان سکوٹر ،جگنو محسن کو مٹکا مل گیا
اوکاڑہ (ویب ڈیسک) پاکستان کے سیاسی تاریخ میں اوکاڑہ کے ایک حلقہ سے ایم پی اے کی سیٹ پر ایک ’’پیر‘‘ کے مد مقابل ’’پیرنی ‘‘ کے مابین کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے، امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں مدمقابل ہونگے۔ پیر کا انتخابی نشان سکوٹر جبکہ پیرنی کا انتخابی نشان مٹکا جاری ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے حلقہ PP.184سے مسلم لیگ (ن) کے سابق دور حکومت میں صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن رہنے والے حجرہ شاہ مقیم کے پیر رضا علی گیلانی جنہوں نے مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ واپس کرتے ہوئے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے اور ان کو انتخابی نشان سکوٹر جاری کر دیا گیا ہے۔ جس کا حلقہ میں مقابلہ صحافتی حلقوں میں چڑیا کے نام سے مشہور پی سی بی کے چیئرمین سابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کی اہلیہ معروف صحافی اینکر پرسن سیدہ جگنو محسن سے ہوگا ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ حلقہ سے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ٹکٹ ہولڈر راؤ اجمل کی رضا گیلانی سخت مخالفت کرر ہے ہیں اور راؤ اجمل کے مد مقابل سبطین شاہ کی حمایت میں سپورٹ کر رہے ہین جبکہ راؤ اجمل بھی رضا گیلانی کی مخالفت میں آزاد امیدوار سیدہ جگنو محسن کو سپورٹ کر رہے ہیں حلقہ میں دو سید خاندان کے مابین کانٹ دار مقابلے متوقع ہے۔
اسی علاقہ سے سابق ایم این اے مسلم لیگ (ن) کے سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ریلوے عاشق کرمانی نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر این اے 143سے اپنے کاغذات واپس لے لیے تھے عاشق کرمانی کے ویڈیو پیغام کے مطابق ٹکٹ نہ ملنے کے باوجود وہ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے حمایتی رہیں گے۔