حکومت آصف زرداری کو قتل کرنا چاہتی ہے:بلاول
لاہور(نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت ان کے والد آصف علی زرداری کو قتل کر نا چاہتی ہے، عمران خان بہت بہادرہیں کیونکہ وہ اسمبلی میں ہماری غیرموجودگی میں تقریرکرتے ہیں وزیراعظم صاحب ہمت ہے تومیرے سامنے تقریرکریں ٹی و ی پر بھی عمران خان سے بات کرنے کیلئے تیارہوں، ملک میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی کمی کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے، اس کٹھ پتلی کو وزیراعظم ہاؤس سے کھینچ کر باہر پھینکنا ہو گا کٹھ پتلی حکومت کو ٹف ٹائم دیتے رہیں گیبلاول ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو قتل کروانا چاہتی ہے اسی لئے جان بوجھ کر سابق صدر آصف علی زرداری کو حاضری سے استثنٰی نہیں دیا جا رہا، ہم این آر نہیں چاہتے ہیں کیسز ہیں تو سزا دیں انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کا عندیہ بھی دے دیا ہے،،لاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میرے والد کو مروانا چاہتی ہے اس سے پہلے بھی جیل میں ادویات نہیں دی جاتی رہیں، ایک عدالت نے وائرس کی وجہ سے ریلیف دیا دوسری عدالت انہیں ریلیف نہیں دے رہی،، پی ٹی آئی سابق صدر زرداری کو کرونا کروانا چاہتی ہے۔بلاول بھٹو نے عمران خان کو نا اہل قرار دیا اور کہا کہ وہ پاکستان کے نہیں بلکہ ٹویٹر اور فیس بک کے وزیراعظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ مائنس ون ہمارا مطالبہ نہیں خود وزیراعظم یہ بات کر رہے ہیں سپیکر کے جانبدارانہ رویے پر بھی تحفظات ہیں۔بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ آڈیٹر جرنل کی رپورٹ مین دوسو ستر ارب کی کرپشن ہوئی ہے،،شوگر کمیشن کا ڈرامہ این آر او تھاوزیراعظم وزیرِاعلٰی پنجاب،اسد عمر اور جہانگیر ترین کو بچایا گیا ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم خود مائنس ون کی بات کر رہے ہیں، مائنس ون کی بات میں نے نہیں کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو کچھ خبر ہوگی جب ہی انہوں نے مائنس ون والی بات کی ہے، شاید عمران خان کا مائنس والا پیغام اپنے ارد گرد بیٹھے وزیروں کے لیے تھا، ضیاء کے دور میں پیر پگارا نے کہا تھا کہ میرا 'کِلا'مضبوط ہے، جمالی نے بھی کہا تھا میں کہیں نہیں جارہا، دیکھتے ہیں کہ عمران خان کتنی دیر وزیراعظم رہتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز کم ہونے کی بات سفید جھوٹ ہے کورونا کیسز کم ہونے کی بات سفید جھوٹ ہے، وائرس سے متاثرہ افراد اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے د عوی کیا جارہا ہے کہ کورونا کیسز اور ہلاکتیں کم ہورہی ہیں، یہ جھوٹ ہے، حکومت نے شروع د ن سے کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور خان صاحب کی حکومت آج تک کوئی قدم اٹھا نے کو تیار نہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کورونا سے جنگ لڑنے والوں کو خصوصی الاؤنس دیا ہے، سندھ کی طرح پنجاب،باقی صوبوں اور وفاق کو بھی رسک الاؤنس کی پالیسی اپنانی چاہیے اور ہیلتھ ورکرز کیلیے سندھ کی طرح سہولیات ہر جگہ ملنی چاہئیں۔
بلاول
لاہور،اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ خبر،شیخیاں بگھارنے والے حادثاتی چیئرمین کا منتظر ہوں، ہمت ہے تو چیلنج قبول کرے، سیاسی مباحثہ سیاسی میدان میں جدجہد کرنے والوں اور کسی نظریاتی اساس سے جڑے لوگوں کا حق ہے، عمران خان کا سپاہی ایوان میں دیکھ کر جو بھاگ جاتا ہو وہ کیا کسی سے مباحثہ کریگا، فرزند زرداری جتنا مرضی شور مچا لیں، قوم کو گمراہ نہ کر پائیں گے۔ بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بلاول زرداری کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جعلی پرچی پر جماعت کی سربراہ بننے والے شخص کو قوم کے معاملات کی کیا خبر،شیخیاں بگھارنے والے حادثاتی چیئرمین کا منتظر ہوں، ہمت ہے تو چیلنج قبول کرے۔مراد سعید نے کہاکہ سیاسی مباحثہ سیاسی میدان میں جدجہد کرنے والوں اور کسی نظریاتی اساس سے جڑے لوگوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس کا اوڑھنا بچھونا کرپشن جس کی سیاست قاتلوں اور بھتہ خوروں کی سرپرستی ہو اس کا سیاست میں کیا کام، جو صدقہ کرنے کیلئے کرپشن کے مال اور جعلی اکاؤنٹس کا پیسہ استعمال کرے اسکی سیاست کیا سیاست۔ انہوں نے کہاکہ جس کی بہنوں کی سالگرہ جعلی اکاؤنٹس سے منائی جاتی ہو اس سے کیسا سیاسی مباحثہ، ایان علی کی طرح جسکا سیاسی اتالیق زر کا حریص اور قوم کا کرپٹ ترین شخص ہو وہ ایان علی ہی کا ہم پلہ ہوسکتا ہے،مراد سعید نے کہاکہ عمران خان کا سپاہی ایوان میں دیکھ کر جو بھاگ جاتا ہو وہ کیا کسی سے مباحثہ کرے گا، فرزند زرداری جتنا مرضی شور مچا لیں، قوم کو گمراہ نہ کر پائیں گے،سندھ کی حالت زار سے والد کی سیاہ کاریوں تک لمبی فہرست ہے جسکا جواب حادثاتی چیئرمین کو دینا ہے۔مراد سعید نے کہاکہ ہمت کریں اور چیلنج قبول کریں پھر دیکھتے ہیں کہ زور کتنا ہے۔صوبازئی وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بلاول زرداری، پی ٹی آئی اور عمران خان پر تنقید سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔فیاض الحسن چوہان نے چیئرمین پیپلز پارٹی کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بلاول ہمت کریں اور لاہور کے کسی ہسپتال میں جا کر کورونا وارڈز کا معائنہ کریں۔ اسامہ بن لادن کے نام پر سیاست کرنے والے بلاول زرداری شاید حقائق سے نابلد ہیں۔ طالبان کا قیام 1994 میں بینظیر بھٹو کی وزارتِ عظمی اور نصیر اللہ بابر کی وزارتِ داخلہ کے دور میں عمل میں لایا گیا۔ اس حقیقت کا فخریہ اعتراف نصیر اللہ بابر بارہا وزیرِ داخلہ کی حیثیت سے کر چکے ہیں۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بلاول زرداری ایک بدنام پارٹی کے ناکام لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان یوم کشمیر پر یکجہتی کا ماحول نہیں بنا سکے۔ انہیں پتا ہونا چاہیے کہ 1989 میں ان کی والدہ نے راجیو گاندھی کو خوش کرنے کے لیے ان کے راستے سے کشمیر ہاس کے بورڈز ہٹوا دیئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پر علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر جو کامیاب سفارتکاری وزیرِاعظم عمران خان نے کی، پہلے کسی نے نہیں کی۔ احتساب کے شکنجے میں پھنسے آصف زرداری کے سپوت شوگر کمیشن رپورٹ پر کاروائی کے بعد چھپتے پھر رہے ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اشاروں کنایوں میں این آر او کی باتیں کرنے والے بلاول زرداری سن لیں، کسی کرپٹ کو رعایت نہیں دی جائے گی۔ ساری دنیا میں پیپلز پارٹی کے دہشتگردوں، منشیات فروشوں اور کرپٹ عناصر کے ساتھ تعلقات کا چرچہ ہے۔
فیاض چوہان