تہکال میں پولیس تشدد کا نشانہ بننے والا عامرے عدالت میں پیش
پشاور(نیوزرپورٹر)تہکال میں پولیس تشددکانشانہ بننے والاافغان شہری ردیع اللہ عرف عامرے مقامی عدالت میں پیش ہوگیا جہاں اس نے اپنابیان قلمبندکرتے ہوئے پشاورکے دوتھانوں تہکال اورآغہ میرجانی شاہ کے ایس ایچ اوز شہریاراور عمران الدین سمیت 13اہلکاروں پردعویداری کی ہے اورکہاہے کہ ان اہلکاروں کوسامنے آنے پرشناخت کرسکتاہوں بدھ کے روز علی الصبح پولیس تشددکاشکارعامرے تہکالی کو جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق شاہ کی عدالت میں پیش کیاگیا اس موقع پر عامرے نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ164کے تحت عدالت میں اپنابیان قلمبند کرایاتین گھنٹوں پرمحیط مفصل بیان میں عامرے نے اس وقت کے ایس ایچ او تھانہ تہکال شہریاراورایس ایچ او آغہ میرجانی شاہ عمران الدین پردعویداری کی اورساتھ ہی انکشاف کیاکہ تشدد کرنے میں 11مزید افرادبھی ملوث ہیں جن کوسامنے آنے پرشناخت کرسکتاہوں لہذاشناخت پریڈکرائی جائے عامرے کی عدالت پیشی کے موقع پرسخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ شراب کے نشے میں دھت عامرے تہکالی نے پولیس حکام کو ننگی گالیاں دیں اوراس کی وڈیووائرل ہونے پرپولیس نے عامرے کو گرفتار کرکے اسے شدیدتشددکانشانہ بنایا اوراسے برہنہ کرکے وڈیوبنانے کے بعدمذکورہ وڈیوبھی سوشل میڈیاپروائرل کی گئی جس پرسیاسی اورسماجی حلقوں نے صوبہ بھرمیں بڑے پیمانے پراحتجاج اورجلسے جلوس کئے اورصوبائی حکومت سے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرانے کامطالبہ کیا جس پرخیبرپختونخواحکومت نے پشاورہائی کورٹ کو مراسلہ ارسال کیاکہ جوڈیشل کمیشن کے لئے جج کی نامزدگی کی جائے جس پرپشاورہائی کورٹ نے جسٹس لعل جان خٹک کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم کیا۔