اظہار محبت، حرجماعت سےوابستہ دونوجوانوں نے اپنے مرشد پیر صبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ کاانتہائی خوبصورت دیدہ زیب پورٹریٹ  تیار کرلیا

اظہار محبت، حرجماعت سےوابستہ دونوجوانوں نے اپنے مرشد پیر صبغت اللہ شاہ ...
اظہار محبت، حرجماعت سےوابستہ دونوجوانوں نے اپنے مرشد پیر صبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ کاانتہائی خوبصورت دیدہ زیب پورٹریٹ  تیار کرلیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ(سید ریحان شبیر)محبت عقیدت عشق کا جذبہ بھی ایک لازوال جذبہ ہے محبت عقیدت وعشق کےاظہارکے کئی رنگ و   طریقے ہیں،  اپنے مرشد سے  محبت عقیدت عشق کےاظہار کےلیےعمرکوٹ میں مسلم لیگ فنکشنل  اور حر جماعت سے وابستہ  دونوجوانوں ریاض منگریو  اوررحمت اللہ منگریونےاپنے مرشد برصغیر پاک وہند کی عظیم شخصیت پیرصبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ کاانتہائی حسین دلکش جاذب خوبصورت پورٹریٹ بنواکراپنے مرشد سے محبت کااظہارکیا۔ علاقے میں ان دونوں نوجوانوں کی  اپنے مرشد سے محبت عقیدت کے اس اظہار کو انتہائی قدرکی  نگاہ سے دیکھاجارہاہے ۔

تفصیلات کےمطابق حرجماعت اور مسلم فنکشنل سےوابستہ دونوجوانوں نے کراچی کی مشہور و معروف آرٹسٹ مصورہ  سحرشاہ رضوی سے خصوصی فرمائش پراپنے مرشد پیر صبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ کاانتہائی خوبصورت دیدہ زیب پورٹریٹ  خصوصی فرمائش پربنوایا معروف آرٹسٹ مصورہ سحرشاہ رضوی نے مختصر وقت دن  رات محنت کرکے ان دونوں نوجوانوں کو سورہیہ بادشاہ کا انتہائی خوبصورت حسین دلکش پورٹریٹ بناکردیاریاض منگریو نے آرٹسٹ   سحرشاہ رضوی کی حوصلہ افزائی کےلیے ایک لاکھ روپے انعام اور سندھ کی ثقافت اجرک کاتحفہ آرٹسٹ مصورہ سحرشاہ رضوی کو پیش کیا ۔

اسطرح ریاض منگریو نےاپنے مرشد موجودہ پیرصاحب پگاڑا کاخوبصورت پورٹریٹ بنانے پر ڈھوروناروکےآرٹسٹ گوتم کھتری کوبھی ایک لاکھ روپے انعام اوراجرک کا تحفہ پیش کیا رحمت اللہ منگریو اور ریاض منگریو نے"نمائندہ ڈیلی پاکستان آن لائن "کوبتایاکہ پیرومرشد سے محبت     عقیدت عشق کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتاہے تاریخ بتاتی ہےکہ انگریزسامراج کےخلاف برصغیر میں سب   سے پہلے سورہیہ بادشاہ نے وطن یا  کفن آزادی یا  موت کا نعرہ بلند کیا برصغیر پاک وہند کی عظیم شخصیت پیر سید  صبغت  اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ نے  اپنی زندگی بھر  انگریز سامراج کے خلاف جہدوجہد جاری رکھی پیر صبغت اللہ شاہ نے انگریز سامراج کے آگے سر نہیں جھکایا شہادت قبول کرلی برصغیر کی عظیم مجاہد اور حر تحریک کے بانی پیر سید صبغت اللہ شاہالمعروف سورہیہ  بادشاہ حرتحریک کے اس  عظیم  مجاہد کو ہرسال  زبردست خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے ۔

پیر سید صبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ  نے برصغیر میں انگریز سامراج کے ظلم ستم کے خلاف آواز حق بلند رکھی پیر صبغت اللہ شاہ کا صرف ایک ہی نعرہ تھا وطن یا کفن تاریخ بتاتی ہےکہ   سورہیہ بادشاہ نے ہمیشہ انگریز کی غلامی کو کبھی قبول نہیں کیا اسی وجہ سے انگریز سامراج نے پیر صبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ پر بے شمار جھوٹے مقدمات قائم کیے  حر تحریک برصغیر میں انگریز سامراج کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اور آزادی کی تحریک تھی  پیر سید  صبغت اللہ شاہ سورہیہ بادشاہ نے انگریز سامراج کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھی اور انگریز سامراج نے خوف کھا کر "1930"میں پیر سید صبغت اللہ  شاہ سورہیہ بادشاہ کو جھوٹے مقدمات کے باعث قید کرلیا مگر اس دوران بھی انگریز سامراج کے خلاف آواز حق جاری رہی آخر "1936"میں سورہیہ بادشاہ کو رہائی ملی "1937"میں پیر سید صبغت اللہ شاہ سورہیہ بادشاہ نے حر تحریک میں حر مجاہد فورس میں مجاہدین کی بھرتی کاسلسلہ شروع کیا جس سے انگریز سامراج گبھرا گیا اور "20"بیس مارچ "1943"میں انگریز سامراج نے پیر سید صبغت اللہ شاہ المعروف سورہیہ بادشاہ کو پھانسی دے کر شہید کردیاآج بھی حر تحریک کےحر مجاہدین ھماری پاک افواج کا حصہ ہے اور پاک فوج میں حرمجاہد فورس قائم ہے "1965"ؑ کی پاک بھارت جنگ میں سندھ سے ملحقہ سرحدوں کا بھرپور دفاع کیا رحمت اللہ منگریو،ریاض منگریونے سندھ  حکومت  سے مطالبہ کیا کہ  یہ دن قومی شہادت کے طور پر منایا جائے اور سندھ یونیورسٹی میں سورہیہ بادشاہ کے حوالے سے ایک کارنر قائم کیا جائے اور نوجوان نسل کا ان عظیم مجاہدین کے کرداروں اور قربانیوں سے آگاہی کے پروگرام کیے جائیں تاریخ میں یہ روشن    کردار ہمیشہ رہےگئے ۔