حکومت توانائی، برآمدات، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے کوشش کررہی ہے: مفتاح اسماعیل
اسلام آبادمانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت 45 فیصد سے زائد ٹیکس اکٹھا کیا،ر ہدف پورا کرنے کیلئے کوئی ایڈوانس ٹیکس نہیں لگایا،جون میں 39ارب روپے کے ریفنڈ جاری کئے گئے،پچھلے ماہ 763ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا،مالی سال دو ہزار 2021-22 کی آخری سہ ماہی کے دوران 1741ارب کے ٹیکس جمع کئے، ایف بی آر نے جو سوچا تھا وہی کرکے دکھایا، انکم ٹیکس کے کلیمز سارے کلیئر کر دیئے گئے ہیں۔جمعہ کو چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے پچھلے سال کی نسبت 45فیصد زائد ٹیکس اکٹھے کئے، ایف بی آر نے ٹیکس کی مد میں 700 ارب سے زائد روپے جمع کئے اور ہم نے سابق دور سے زیادہ ٹیکس جمع کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس جون میں 379 ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں لیا اور ایک روپیہ بھی ہم نے ایڈوانس ٹیکس نہیں لیا، ایف بی آر نے تاریخی ٹیکس اکٹھے کئے جبکہ ایک ماہ میں 580 ارب روپے کا وصولیوں کا ریکارڈ تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں آتے ہی مشکل فیصلے لینے پڑے اور اس کے اب مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں، آئندہ تین چار ماہ کے دوران ہم ان مسائل سے نکل کر بہتری کی طرف جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو فکس کیا تھا جس سے ملک کو نقصان کی طرف دھکیل دیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے معاہدے کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر 7 فیصد ٹیکس عائد ہونا تھا، عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ توڑا اور معیشت کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مثبت بات چیت ہوئی ہے، دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ہم نے کوشش کی ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں، پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس عائد کرنا ہماری مجبوری ہے، جو معاہدہ عمران خان کر گئے تھے اسی کو ہم نے بحال کیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں کافی کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول پر 10 روپے لیوی، لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر 5،5 روپے لیوی عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے فیصلوں کا نقصان عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے، ہمارے پاس بھی یہی آپشن تھا کہ ان کی حکومت جو کر رہی تھی ہم بھی وہی کرتے چلے جاتے لیکن اگر ملک دیوالیہ ہوتا تو اس کا بوجھ کوئی نہیں اٹھا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مہنگائی پر قابو پانا اور لوگوں کو روزگار دینا ہے، یہ مشکل وقت ہے، ہم پاکستانی معیشت کو بحال کر رہے ہیں، اب ملک میں استحکام آئے گا اور ملک ترقی کی طرف گامزن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ379ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں جمع کیا گیا،تین ماہ کی ٹیکس وصولی میں 29فیصد اضافہ ہوا۔ٹیکس اداکرنے والے تمام پاکستانیوں کا شکر گزار ہوں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ چنددنوں میں آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ ہوجائیگا۔وزیرخزانہ نے کہا کہ عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کئے۔اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا کہ ہمار ا ٹارگٹ بہت مشکل تھا،اس سال ریکارڈ ریٹرنزفائل کرائے،3لاکھ 20ہزار سیلیری ریٹرنز جمع کی گئیں،ایڈوانس ٹیکس کی مانیٹرنگ کا سسٹم بنایا گیا۔۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے مزید سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، حکومت برآمدات کے فروغ بالخصوو آٹوموبائل اور دیگر برآمدات کو بھی فروغ دے رہی ہے گذشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے تجارتی اور کاروباری امور کے خصوصی نمائندے دلاور سید کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا موجودہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے مزید سازگار ماحول فراہم کرنے کے پر عزم ہے۔ ملاقات میں امریکی اقتصادی اور تجارتی امور کے حکام سمیت امریکی سفارتخانے کے سینئر افسران اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے وفد کو موجودہ حکومت کو درپیش معاشی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ مفتاح اسماعیل نے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا اصلاحات کا مقصد جی ڈی پی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور ملکی برآمدات بڑھانا ہے۔ ۔ انہوں نے کہا حکومت برآمدات کے فروغ بالخصوو آٹوموبائل اور دیگر برآمدات کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ امریکی وفد نے ہوا، قابل تجدید توانائی، ٹیکسٹائل اور زرعی شعبے سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں اپنی دلچسپی ظاہر کی۔ وفد نے عندیہ دیا کہ ڈی ایف سی ونڈ پاور پراجیکٹس کے پاور پرچیز ایگریمنٹس پر نظر ثانی کرے گا۔و زیر خزانہ نے کہا حکومت توانائی، برآمدات اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
مفتاح اسماعیل